یہ بات آنٹونیو گوٹریش نے منگل کے روز اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں نوروز کی مناسبت سے منعقدہ ایک ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس تقریب کا نیویارک میں ایرانی نمائندگی کے زیر اہتمام انعقاد کیا جس میں نوروز منانے والے 11 دیگر ممالک نے شرکت کی۔
اس اجلاس کی صدارت اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے مجید تخت روانچی، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، جنرل اسمبلی کے صدر اور اقتصادی و سماجی کونسل کے صدر نے کی اور اس اجلاس میں بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو نوروز کے موقع پر اور نئے شمسی ہجری سال 1401 کے آغاز پر مبارکباد پیش کی اور اسے تکثیریت کے لیے امید اور احترام کا ذریعہ قرار دیا۔
گوٹریش نے کہا کہ 300 ملین سے زیادہ لوگ اس تہوار کو مناتے ہیں۔ مختلف ممالک اور قومیتیں ان کو متحد کرتی ہیں اور ہمیں ایک دوسرے، اپنی ثقافتوں اور ساتھ ہی اپنی دنیا کے بارے میں مزید جاننے کے لیے اس سے تحریک پیدا کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوروز ہمیں ہماری تمام مشترکات اور اقدار جیسے امن، انسانی حقوق اور انسانی وقار کی یاد دلاتا ہے، جن کو آگے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ روزانہ فروغ دیتا ہے، لیکن بدقسمتی سے ان مشترکہ اقدار کو بڑے چیلنجز اور دنیا بحرانوں کا بے مثال طوفان کا سامنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غیر منصفانہ اور بے ہودہ تشدد اور تنازعات کی کارروائیاں بہت زیادہ مصائب پیدا کرتی ہیں اور عالمی امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دو سال قبل کورونا کی وبا نے پوری دنیا میں انسانی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا تھا اور آج ویکسین کے حصول میں عدم مساوات مکمل بہتری کی راہ میں رکاوٹ ہے اور انسانیت کو بیماری کے نئے تغیرات کے خطرات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی انسانیت کو ایک وجودی خطرے سے دوچار کرتی ہے اور ہم ایک دوسرے کی مدد کرکے ہی جنگ کے خطرے پر قابو پا سکتے ہیں اور دیرپا امن حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مل کر یکجہتی کے ذریعے ہی گلوبل وارمنگ کو کنٹرول کر سکتے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کو کم سے کم سطح تک کم کر سکتے ہیں، اگر نوروز کا پیغام ہمارا رہنما بن جائے تو ہم امن، صحت اور خوشحالی کی دنیا بنانے کے اپنے وعدے پورے کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا آؤ، ہم اپنے سیارے کو محفوظ رکھنے اور ایسے حالات پیدا کرنے کے لیے ایک مضبوط اور نئے ارادے کے ساتھ اس نئی شروعات کو کریں تاکہ کوئی بھی ترقی میں پیچھے نہ رہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ