28 جنوری، 2022، 4:55 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84629653
T T
0 Persons
ایرانی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا ویانا مذاکرات پر تبادلہ خیال

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے ویانا مذاکرات کے علاوہ یمن اور افغانستان کی تازہ ترین پیش رفت سمیت علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔

حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز آنٹونیو گوٹریش کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے میں گفتگو کی۔
انہوں نے یمن کی صورتحال اور شہری علاقوں پر حملوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے اس ملک میں جنگ کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کی حمایت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل پالیسی پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے یمن میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محاصرہ ختم کرنے، جنگ بندی کے حصول اور سیاسی مذاکرات کرنے کے اقوام متحدہ کے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے، سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محاصرے کو ختم کرنے اور شہری علاقوں پر وسیع پیمانے پر بمباری کو روکنے میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کریں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے انسانی بحران اور افغان پناہ گزینوں کی صورت حال پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو گزشتہ چند مہینوں میں افغانستان سے تقریباً 800 ہزار نئے مہاجرین موصول ہوئے ہیں، یہ مسئلہ سنجیدہ نوعیت کا ہے۔۔
انہوں نے افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ذریعے ممالک اور عالمی برادری کو انسانی امداد بھیجنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے آمادگی کا اعادہ کیا۔
انہوں نے پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں ویانا مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے ان مذاکرات کو مثبت قرار دیا اور جلد از جلد ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے سنجیدہ عزم پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے وائٹ ہاؤس کے حکمرانوں پر اعتماد کی کمی پر بھی زور دیا اور مغرب اور امریکہ کی جانب سے عملی، ٹھوس اور قابل تصدیق اقدامات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ ایک پائیدار اور قابل اعتماد معاہدہ طے پا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے امن عمل کی حمایت، فوجی حملوں کے خاتمے، انسانی مسائل پر توجہ دینے اور مسائل اور مسائل کے حل کے لیے سیاسی مذاکرات شروع کرنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تعمیری موقف کی تعریف کی
گوٹریش نے افغانستان میں مختلف نسلی گروہوں کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ تمام افغان شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کے لیے انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے کے لیے مناسب حالات پیدا کرنے کے لیے ایک جامع حکومت کی تشکیل کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ۔
انہوں نے ویانا میں جوہری مذاکراتی عمل میں کسی بھی پیش رفت اور پابندیوں کے خاتمے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اقوام متحدہ نے ہمیشہ جوہری معاہدے اور بین الاقوامی امن تک پہنچنے کے لیے اپنی تمام طاقت اور صلاحیتوں کے ساتھ حمایت کی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .