ارنا رپورٹر کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے وفود کی باہمی نشستوں کا انعقاد کیا گیا۔
اس سے پہلے بھی اعلی ایرانی مذاکرات کار "علی باقری کنی" نے یورپی یونین کی خارجہ کے ڈپٹی کوارڈینٹر "انریکہ مورا" سے ملاقات اور گفتگو کی تھی۔
واضح رہے کہ ویانا مذاکرات حالیہ ہفتوں میں ایک ایسے مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جس میں واشنگٹن کو سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے اور اگر ایران، امریکہ اور یورپی ممالک کی سنجیدگی کو دیکھے تو کسی اچھے معاہدے تک پہنچنا زیادہ دور نہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذاکرات کا آٹھواں دور، جو 27 دسمبر کو ویانا میں شروع ہوا، مذاکرات کے طویل ترین دوروں میں سے ایک ہے، جس میں شرکاء نے ایک معاہدے کے مسودے کے متن کو مکمل کیا اور کچھ متنازعہ امور پر فیصلہ کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ