ویانا کے کسی بھی معاہدے میں پابندیوں کی منسوخی اور درست ضمانت کی فراہمی شامل ہونی ہوگی: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا میں کسی بھی معاہدے میں پابندیوں کی منسوخی اور درست ضمانت کی فراہمی شامل ہونے سمیت سیاسی مسائل اور دعوؤں کے خاتمے کیساتھ ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق، ایران اور فرانس کے صدور نے آج بروز ہفتے کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔

 آیت اللہ "سید ابراہیم رئیسی" نے فرانس کے صدر "ایمانوئل میکرون" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وفد سنجیدگی سے ویانا مذاکرات کو آگے بڑھا رہا ہے اوراسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکرات کے دوران تعمیری تجاویز پیش کی ہیں اور دیگر فریقین کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کو ایرانی قوم کے مفادات کے مطابق ہونے کی بنیاد پر جائزہ لیا ہے۔

 ایرانی صدر مملکت نے کہا کہ ایرانی وفد نے بارہا کہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کا خیر مقدم کرتا ہے جو ایرانی عوام کے حقوق کی ضمانت اور تحفظ فراہم کرتے ہیں اور سیاسی دباؤ یا دعوے جن کا مقصد ایرانی عوام کیخلا دباؤ ڈالنا ہے، معاہدے کے حصول کے امکان کو کمزور کر دیتے ہیں۔

رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ ویانا میں کسی بھی معاہدے میں پابندیوں کی منسوخی اور درست ضمانت کی فراہمی شامل ہونے سمیت سیاسی مسائل اور دعوؤں کے خاتمے کیساتھ ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کیساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون کی تاریخ اور اس ایجنسی کی متعدد رپورٹیں جو ہمارے ملک کی ایٹمی سرگرمیوں کی پرامن نوعیت کی تصدیق کرتی ہیں، بعض ممالک کے دعووں کی جھوٹی دلیل ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ اپنی نیک نیتی ثابت کرنے کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ پیشہ ورانہ تعاون پر زور دیا ہے اور اس سلسلے میں ہمیں دشمنوں کی فتنہ انگیزی سے ہوشیار رہنا ہوگا۔

انہوں نے عراق اور شام کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران کے فعال کردار کا ذکر کیا اور کہا کہ اگر ایران بالخصوص شہید سلیمانی کا دہشتگردی کیخلاف موثر مقابلہ نہ ہوتا  تو آج داعش یورپ میں قائم ہوجاتا تھا۔

در این اثنا فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے  کہا کہ ویانا مذاکرات میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مذاکرات جلد از جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے۔

ایران اور فرانس کے صدور نے کورونا وبا کی تازہ ترین صورتحال اور خطے میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .