ایران کا کم از کم وقت میں ایک اچھا معاہدے تک پہنچنے کا ارادہ ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے اطالوی ہم منصب سے ایک ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک کم از کم وقت میں ایک اچھا معاہدے تک پہنچنے کا اردہ رکھتا ہے لیکن اسے کتنے دونوں یا ہفتوں ٹائم لگے گا یہ سب امریکی عزم اور یورپی فریقین کیجانب سے مذاکرات کے قوانین اور اصولوں پر توجہ دینے پر منسلک ہے۔

رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے آج بروز ہفتے کو جرمنی میں منعقدہ 58 ویں میونیخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر اپنے اطالوی ہم منصب "لوئیجی دی مایو" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس ملاقات میں دونوں فریقین نے باہمی تعلقات کی توسیع سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے اٹلی کے نئے صدر کی منختب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے اٹلی کیجانب سے ایران کو کورونا ویکسین کی کھیپوں کے عطیہ کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران میں ویکسین تیار کرنے کی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان صحت، تحقیقات اور ڈولوپمنٹ کے شعبوں میں تعاون کی بہت سی صلاحتیتں ہیں۔

انہوں نے اٹلی کے وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت میں یورپ کیساتھ تعلقات سبز براعظم کے ممالک سے متعلق متوازن نظریہ کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے تہران اور روم کے باہمی تعلقات کو باعزت تعلقات کی ایک اچھی مثال اور ایران اور یورپی ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کی نشانی قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی برادری بالخصوص طلباء نے دونوں قوموں کے درمیان قریبی تعلقات کا بہترین موقع فراہم کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے  مزید کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے حوالے سے دونوں ممالک میں صحت کے سخت اقدامات کو دیکھتے ہوئے سیاحت کے شعبے میں اپنے تعاون کو دوبارہ فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ویانا میں ایران کیخلاف پابندیوں کی منسوخی کے مذاکرات سے متعلق اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک کم از کم وقت میں ایک اچھا معاہدے تک پہنچنے کا اردہ رکھتا ہے لیکن اسے کتنے دونوں یا ہفتوں ٹائم لگے گا یہ سب امریکی عزم اور یورپی فریقین کیجانب سے مذاکرات کے قوانین اور اصولوں پر توجہ دینے پر منسلک ہے۔

امیر عبداللہیان نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی ان کے اطالوی ہم منصب کی تہران میں میزبانی کی جائے گی جس کا لوئجی دی مایو نے خیر مقدم کرتے ہوئے اس دعوت کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل قریب میں تہران کا سفر کریں گے۔

در این اثنا اطالوی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک تہران سے باہمی اور کثیرالجہتی شعبوں میں تعاون بڑھانے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  اطالوی معیشت کے مختلف شعبوں نے سخت ترین پابندیوں کے باوجود اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھا ہے، اور یہ ماحول ویانا میں ہونے والی پیش رفت سے قطع نظر جاری رہے گا۔ لیکن جوہری معاہدےکی بحالی کیلئے ایک جامع معاہدہ یقیناً ہمارے درمیان تعلقات کی ترقی کیلئے ایک نئی جگہ پیدا کرے گا۔

 نیز اسلامی جمہوریہ ایران اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے افغانستان اور یمن کی صورتحال اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .