رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار خاندوزی نے بدھ کی رات کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا اور کہا کہ ایرانی تاجروں سے ملاقات کے بعد، ہم نے روسی وزیر اقتصادیات کے ساتھ 5 بلین ڈالر کے کریڈٹ سے لائن پراجیکٹس کو تیز کرنے پر ایک اچھا معاہدہ کیا جس میں تین پاور پلانٹ پراجیکٹس اور دو ریل اور ٹرانزٹ پراجیکٹس (شمال-جنوب کوریڈور یعنی اینچہ برون ریلوے اور استارا ریلوے) شامل ہیں۔
ارنا رپورٹ کے مطابق احسان خاندوزی کی روس کے وزیر اقتصادیات سے ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے مشترکہ منصوبوں کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے روس کی 5 بلین ڈالر کی کریڈٹ لائن کے طریقے استعمال اور مستقبل میں اقتصادی تعلقات کی ترقی پر زور دیا۔
روسی وزارت اقتصادی امور اور خزانہ میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں دونوں وزارتوں کے درمیان روس کی 5 بلین ڈالر کی کریڈٹ لائن کو استعمال کرنے کے طریقہ کار سے متعلق سابقہ معاہدوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر خاندوزی نے "سیریک" پاور پلانٹ پراجیکٹ اور اینچہ برون-گرمسر ریلوے کے ساتھ ساتھ تین ایسے منصوبوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن کی ایران کے وزیر اقتصادیات کی طرف سے پہلے ہی خط و کتابت ہو چکی تھی۔
اہواز رامین پاور پلانٹ کی جدید کاری، گتوند ونڈ ڈیم پاور پلانٹ کی گنجائش میں اضافہ اور بوشہر پاور پلانٹ کے فیز 2 اور 3 کی کچھ لاگت کی فراہمی؛ مذکورہ اجلاس کے دیگر زیر بحث موضوعات تھے۔
اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے ریلوے کے مینیجنگ ڈائریکٹرز کے درمیان ہم آہنگی کے مطابق، ایرانی وزیر اقتصادیات نے رشت-استارا ریلوے منصوبے میں اضافے کی تجویز پیش کی، جو جنوب-شمال کوریڈور کو مکمل کرنے میں خصوصی اسٹریٹجک کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے 200 لوکوموٹیوز کی خریداری پر بھی زور دیا۔
روسی وزیر اقتصادیات نے بھی دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی ترقی اور ڈاکٹر خاندوزی کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہر معاہدے پر تکنیکی مذاکرات کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ