بیان کے مطابق، ایجنسی کے پاس جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے معاہدے اور ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت ایران کے بیان کردہ بیانات سے آگے مقامات تک رسائی کیلئے کوئی سوال یا درخواست نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی ایٹمی ایجنسی نے رافائل گروسی کے دو روزہ دورہ ایران کے اختتام کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔
بیان کے مطابق، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اور اسلامی جمہوریہ ایران نے 16 جنوری 2016 سے عارضی طور پر ایران میں نافذ کردہ جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے معاہدے اور ایڈیشنل پروٹوکول کے مکمل نفاذ میں آسانی پیدا کرنے کیلئے اپنے تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور باہمی اعتماد کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گہری دوطرفہ مشاورت کے بعد ایران اور آئی اے ای اے سلامتی کے نفاذ کے سلسلے میں آئی اے ای اے کی طرف سے نشاندہی کی گئی معاملات کو نیک نیتی سے حل کرنے کیلئے اتفاق کیا گیا۔
اسی سلسلے میں ایران، رضاکارانہ طور عالمی جوہری ادارے کے دو متعین کردہ مقامات تک رسائی کی فراہمی کرنے کے علاوہ مسائل کو حل کرنے کے لئے جوہری ادارے کی سرگرمیوں میں آسانی لائے گا اور اس حوالے سے تاریخ بھی مقرر کردیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق، قرارداد GOV/2015/72 کے فریم ورک میں، جس کی بورڈ آف گورنرز نے 25 دسمبر 2015 کی تصدیق کی ہے؛ ایجنسی اور ایران تسلیم کرتے ہیں کہ حفاظتی اقدامات کے نفاذ سے متعلق یہ معاملات خصوصی طور پر جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے معاہدے اور ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت محفوظ جوہری مواد اور سرگرمیوں سے متعلق ہیں۔
بیان کے مطابق، ایجنسی کے پاس جوہری سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے معاہدے اور ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت ایران کے بیان کردہ بیانات سے آگے مقامات تک رسائی کیلئے کوئی سوال یا درخواست نہیں ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ