25 اگست، 2020، 7:45 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84016282
T T
0 Persons
عالمی ایٹمی ایجنسی کو غیر جانبدارانہ اور پیشہ وارنہ رویے اپنانا ہوگا: ظریف

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کے دورہ پر آئے ہوئے عالمی جوہری ادارے کے سربراہ سے ایک ملاقات میں بین الاقوامی قوانین کے فریم روک کے اندر اس تنظیم سے تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ایجنسی کو غیر جانبدارانہ اور پیشہ وارنہ رویوں پر عمل کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے منگل کے روز "رافائل گروسی" سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر دونوں فریقین نے ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعاون پر بات چیت کی۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعاون، بین الاقوامی قوانین وعدوں اور تکنیکی اور پیشہ وارانہ اصولوں کے فریم ورک میں ہیں۔

 ظریف نے کہا کہ جیسا کہ عالمی جوہری ادارے نے بارہا تصدیق کی ہے ایران نے جوہری سرگرمیوں کا معائنہ کرنے سے متعلق سب سے زیادہ عالمی جوہری ادارے سے تعاون کیا ہے اور اس تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کردیا کہ باہمی اعتماد سے موجودہ اختلافات کے حل سے دونوں فریقین کے درمیان تعاون کا سلسلہ نیک نیتی سے جاری رہے گا۔

دراین اثنا عالمی جوہری ادارے کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ آئی اے ای اے غیرجانبدارنہ اور پیشہ وارانہ رویوں کا اپناتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے گا۔

انہوں نے ایران اور جوہری ادارے کے درمیان تعاون کو دونوں فریقین کے مفادات میں قرار دیتے ہوئے تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ گروسی نے اس پہلے ایران جوہری ادارے کے سربراہ "علی اکبر صالحی" سے بھی ملاقات اور بات چیت کی۔

واضح رہے کہ گروسی، عالمی ایٹمی ایجنسی کی ایک وفد کی قیادت میں گزشتہ رات دارالحکومت تہران پہنچ گئے جہاں ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان "بہروز کمالوندی" اور ویانا میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب "کاظم غریب آبادی" نے ان کا استقبال کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان اچھے اور تعمیری تعلقات ہیں اور اب تک دیگر جوہری ادارے کے انسپکٹررز نے دیگر ملکوں میں سے سب سے زیادہ ایران کا معائنہ کیا ہے۔

تاہم، مبینہ اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران میں دو مقامات پر غیر اعلانیہ جوہری سرگرمیوں کے بارے میں الزامات عائد کیے ہیں۔

جوہری ادارے نے گزشتہ مہینے کے دوران ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ وہ ایران کے اعلان کردہ جوہری تنصیبات کا بے مثال معائنہ کر رہا ہے اور ان جگہوں کے معائنہ کرنے پر زور دیا ہے جہاں 2000ء کے ابتدا میں ایٹمی مواد پر چھوٹی پیمانے پر تحقیق کی گئی تھی۔

دریں اثنا، ایران نے بار بار کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی درخواست اسلامی جمہوریہ ایران کا دشمن ہونے کے ناطے صیہونی حکومت کے دعوؤں پر مبنی ہے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے حال ہی میں کہا تھا کہ یہ ایجنسی ایران سے اپنے دونوں مقامات تک رسائی کے لئے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .