ارنا کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے نائب سربراہ جمیل مزہر نے تہران میں پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل حسین سلامی سے ملاقات کی۔
جنرل حسین سلامی نے اس ملاقات میں کہا کہ بڑی طاقتوں میں بھی کمزوریاں پائی جاتی ہیں اور انہیں نقصان پہنچایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بڑی طاقتیں اپنی کمزوریوں سے شکست کھاتی ہیں اور ان کی طاقت کے پہلو انہیں شکست سے نجات نہیں دلاسکتے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ وہ اپنی طاقت سے فریق مقابل کو نقصان پہنچاتی ہیں لیکن خود کو پہنچنے والے نقصان کو نہیں روک سکتیں۔
انھوں نے اپنے اس تجزیئے کے مصداق میں طوفان الاقصی کا ذکر کیا اور کہا کہ طوفان الاقصی نے اسی حقیقت کی نشاندہی کی ہے کہ اگرچہ صیہونی حکومت میں لوگوں کا قتل عام کرنے کی طاقت پائی جاتی ہے لیکن بہت تیزی سے شکست سے دوچار ہوسکتی ہے اور ہم اس کی انہیں کمزوریوں کے پیش نظر اس سے جنگ کررہے ہیں، یہ بہت اہم نکتہ ہے اور بالآخر آپ فتح حاصل کریں گے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ ہر جنگ میں وہی کامیاب ہوتا ہے جو زیادہ عرصے تک استقامت کرسکے، اور فلسطین میں یہ خصوصیت پائی جاتی ہے ۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے نائب سربراہ جمیل مزہر نے غزہ کی جںگ کی موجودہ صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم کو بہت سخت اور سنگین جنگ کا سامنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 7 اکتوبر کا آپریشن اور جنگ ایسی بنیاد تھی جس نے صیہونی حکومت سے جنگ کی شکل بدل دی اورصیہونی حکومت کو بڑی سیکورٹی شکس سے دوچار کیا۔
انھوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی نے صیہونی دشمن کے کمزور پہلوؤں کو آشکارا اور یہ ثابت کردیا کہ صیہونی حکومت کو شکست دے کر اس کا بھرم خاک میں ملایا جاسکتا ہے۔
جمیل مزہر نے کہا کہ 7 اکتوبر کے آپریشن کی ایک بڑی کامیابی یہ ہے کہ اس نے علاقے کے حالات تبدیل کردیئے اورمظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی پر مبنی صیہونی حکومت کے جرائم نے دنیا میں اس کو الگ تھلگ کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ