ایرانی وزیر خارجہ: معاہدہ جو ایران کے ایٹمی پروگرام کی پرامن نوعیت کے تسلسل کی ضمانت دے سکتا ہو، موجود ہے

تہران- ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایک ایسا معاہدہ جو ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن نوعیت کے جاری رہنے کی ضمانت دے سکتا ہے، دستیاب ہے اور کہا کہ ایسا معاہدہ جو دونوں فریقوں کے لیے مفید ہو، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی مکمل نگرانی میں ایران کے افزودگی کے پروگرام کو جاری رکھنے پر منحصر ہے۔

وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس پر لکھا کہ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے پر کہا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں: یہ موقف دراصل ہمارے اپنے نظریے کے مطابق ہے اور اسے معاہدے کی بنیادی بنیاد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اتوار کو مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے سے یہ بات واضح ہے کہ ایک ایسا معاہدہ جو ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن نوعیت کے جاری رہنے کی ضمانت دے سکتا ہے دستیاب ہے، اور اسے تیزی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

عراقچی نے تاکید کی کہ ایسا معاہدہ جو دونوں فریقوں کے لیے مفید ہو، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی مکمل نگرانی میں ایران کے افزودگی پروگرام کو جاری رکھنے اور پابندیوں کے موثر خاتمے پر منحصر ہے۔

IRNA کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران - امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے اگلے راونڈ کے حوالے سے بتایا ہے ایران - امریکہ کے بالواسطہ مذاکرات کا اگلا راونڈ اتوار 16 جون کو مسقط میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .