ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے منگل کی رات حضرت امام خمینی کی شب رحلت کی مناسبت سے، امام رحمت اللہ علیہ کے مزار اقدس میں ایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ امام رحمت اللہ علیہ نے اپنے عمل، طرز زندگی اور اپنی گفتار سے ہمیں عزت اور سربلندی کا راستہ دکھایا اور ایران کو خود اعتمادی عطا کی ۔
انھوں نے کہا کہ امام کا سلوگن تھا کہ ہم کرسکتے ہیں اور کسی بھی ظلم و ستم کے سامنے سر نہیں جھکائيں گے ۔
صدر پزشکیان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام طاب ثراہ نے عوام اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یک جہتی کی تاکید کی، کہا کہ اختلاف و تفرقے سے دوری اور اتحاد ووحدت میں ہی ہماری کامیابی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کا اتحاد ویک جہتی دشمنوں کو شکست دے گی اور اگر مسلم ممالک متحد ہوجائيں تو اسرائیل ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔
صدر ایران نے کہا کہ آپ امام کے نام پر دور دراز سے یہاں جمع ہوئے ہیں، ہم امام سے عہد کرتے ہیں کہ انقلاب کے راستے کو فراموش نہیں کریں گے اور اس پر گآمزن رہیں گے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے اس ارشاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس میں آپ نے فرمایا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ قرآن پر عمل میں دوسرے تم پر سبقت لے جائيں، امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی وصیت کے بعض حصوں کا ذکر کیا اور کہا کہ امام رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ طاغوت کے دور میں، قرآن کے ساتھ ایسا کیا گیا کہ کہ قبرستانوں اور طاغوت کی مجالس کے علاوہ اور کہیں اس کا کوئی کردار نہ رہے، وہ کتاب جو انسانوں کو طاغوت اور شیاطین کے شر سے نجات دلاتی تھی، طاق کی زنیت بنادی گئی، قرآن جو انسان کی ہدایت کرتا ہے، وہ کتاب جو وسیلہ ہدایت تھی،جس کو مسلمانوں کے ساتھ رہنا تھا، وہ اختلاف و تفرقے کا ذریعہ بن گئی یا میدان سے باہر کردی گئی۔
انھوں نے کہا کہ اسلام جس پر ہم اعتقاد، رکھتے ہیں، عدل وانصاف کا دین ہے اور جو چیز مردود ہے، وہ شیطانی حکومتیں، آمریت اور ستمگری ہے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے حکومت اور پارلیمنٹ کو تاکید کی کہ عوام کی قدر کریں اور ان کی بالخصوص کمزور رکھے گئے اور ستم رسیدہ لوگوں کی خدمت میں کوتاہی نہ کریں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ آج امریکا، اسرائیل اور ان کے سبھی زرخرید عوامل ہمارے ملک میں اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ اس ملک میں وہ کارروائیاں انجام دے سکیں جو ان کے مد نظر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ملک کے اندر ہماری وحدت و اتحاد اس ملک کے تعلق سے ان کے گھناؤںے ارادوں اور حملے میں انہیں ناکام بنادے گا۔ ہمارا اتحاد و ایک جہتی انہیں جھکا دے گی۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ اگر اسلامی ممالک باہم متحد ہوجائيں تو اسرائيل اپنی محدود آبادی کے ساتھ ہمارا کچھ بھی نہيں بگاڑ سکتا۔
انھوں نے کہا کہ امریکا نے ہمارے علاقے میں آکر اسرائيل کو انواع و اقسام کے مہلک ہتھیاروں سے لیس کیا اور پھر اسلامی ملکوں کے ذہن میں یہ بات ڈالنے کی کوشش کررہا ہے کہ ایران خطرہ ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ امریکا مسلمان ملکوں کو میزائل ، اسلحے اور بم اس لئے دے رہا ہے کہ وہ آپس ميں لڑیں، ایک دوسرے کے لئے خطرہ بنیں اوراسی کے ساتھ وہ اسرائيل کو علاقے میں سلامتی کا عامل بتاتا ہے۔
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسی کے ساتھ کہا کہ ہم اپنے ایٹمی حق سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے ۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے دشمن یہ خواب دیکھتے رہیں کہ دھمکیوں اور لا لچ سے ، مسلمانوں اور اسلامی ملکوں کو ان کے علم و دانش اور خلاقیت کے مسلمہ حق سے محروم کردیں گے۔
آپ کا تبصرہ