مجتبیٰ قھرمانی نے منگل کے روز کہا کہ چیف جسٹس کے حکم کے مطابق ایندھن کی اسمگلنگ کے مقدمات کو حتمی نتیجے تک پہنچانے اور اس حوالے سے حکومت کو تعاون فراہم کرنے کے لیے ہرمزگان صوبے کے تمام زمینی اور سمندری راستوں سے قومی وسائل کی لوٹ مار کو روکنے کے لیے آپریشن باری رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کیس میں، جو کہ اسمگلروں کی مجرمانہ کارروائی کے لحاظ سے منفرد اور اہم ہے، دو غیر ملکی آئل ٹینکرز کی شناخت اور انکو ضبط کرنے کے بعد، جن میں سے ہر ایک لاکھوں لیٹر اسمگل شدہ ایندھن لے کر جا رہا تھا، ابوموسی جزیرے کے قریب خلیج فارس کے جنوبی پانیوں میں، قانونی کارروائی کے بعد شرعی اور قانونی معیارات کے مطابق مدعا علیہان کو سزا سنائی گئی ہے۔
قہرمانی نے کہا کہ ہرمزگان کی عدالت کے جاری کردہ حتمی فیصلے کے مطابق، دو غیر ملکی آئل ٹینکروں کو قبضے میں لینے کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، جن میں کل 34 غیر ملکی شہری سوار تھے اور یہ فیصلہ اس وقت عمل درآمد کے مرحلے میں ہے۔
عدالتی فیصلے کی بنیاد پر ان ٹینکرز میں سے ایک کے ذریعے 4 لاکھ 250 ہزار 94 لیٹر ایندھن کی منظم اسمگلنگ کے کیس میں جہاز کے کیپٹن، فرسٹ آفیسر اور سیکنڈ آفیسر سمیت 3 ملزمان کو 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، مجموعی طور پر 4 ارب 30 کروڑ ریال کا پیٹرول ضبط کیا گیا ہے۔
دوسرے جہاز کے کپتان، فرسٹ آفیسر اور سیکنڈ آفیسر کو پانچ سال قید اور دریافت شدہ پٹرولیم مصنوعات کی ضبطی کی سزا کے علاوہ، مدعا علیہان کو مجموعی طور پر 2,375 بلین ریال سے زیادہ جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے جو کہ دریافت شدہ پٹرول کی قیمت سے تین گنا ذیادہ ہے اور دونوں آئل ٹینکروں کی ریلیز نقد جرمانے کی ادائیگی سے مشروط ہے۔
آپ کا تبصرہ