ایران نے سیستان وبلوچستان میں دہشت گردانہ حملے اور چند پاکستانی شہریوں کے قتل کی مذمت کی ہے

 تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے سیستان وبلوچستان کے ضلع مہرستان میں تازہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے جس  میں چند پاکستانی شہری مارے گئے۔ 

 ارنا کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے دہشت گردی اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام کو اسلامی، انسانی اور سبھی  قانونی اصول وضوابط کے منافی اور مجرمانہ اقدام قرار دیا۔

  انھوں نے ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان میں دہشت گردی کے تازہ واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نیز پاکستان کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے عدالتی اور سیکورٹی ادارے، اس دہشت گردانہ حملے میں ملوث افراد اور عوامل کا پتہ لگانے اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے  دہشت گردی کی چاہے وہ جس شکل میں بھی ہو، مذمت کرتے ہوئے، اس لعنت کے خلاف قومی اور علاقائی سطح پرمقابلے کی ضرورت پر زور دیا۔  

انھوں نے اس حوالے سے  ہم آہنگی اور تعاون کی تقویت کے لئے ایران کی آمادگی کا اعلان کیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق سنیچر 12 اپریل کو ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کے ضلع مہرستان کے گاؤں، ہیزآباد پائين میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 8 پاکستانی شہری جو میکانک کا کام کرتےتھے، جاں بحق ہوگئے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .