ارنا کی پاکستان کے نیشنل ٹیلی ویژن سے رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دیرپا امن و استحکام کے قیام کو ترجیح دے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں عدم تحفظ کی جڑ اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور ناجائز قبضہ ہے، اس لیے پاکستان سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی جیسے منصوبوں کے خلاف مدد کرے۔
عاصم افتخار نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی جارحیت روکنے، انسانی امداد کے عمل میں خلل ڈالنے، اور غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ کے پاکستان کے مطالبے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے، غاصب صیہونی آباد کاروں کے تشدد اور روز بروز بڑھتی فوجی جارحیت کے ذریعے فلسطینیوں کی آبائی زمینوں سے شناخت کو مٹانے کے درپے ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایک قابل اعتماد اور ناقابل واپسی سیاسی عمل کے ذریعے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں مدد کرنی چاہیے اور اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات میں سے ایک فلسطین کی اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت ہے۔
بین الاقوامی برادری سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دنیا منتخب اور ترجیحی رویے کو برداشت نہیں کر سکتی کیونکہ انسانی حقوق پر دوہرا معیار صرف ناانصافی پھیلاتا ہے اور امتیازی سلوک کا باعث بنتا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ پٹی میں 48,348 فلسطینی شہید اور 111,761 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
ارنا کے مطابق، اسرائیلی فوج غزہ پٹی میں 471 دنوں کی جنگ اور قتل عام کے دوران اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور بالآخر مزاحمت اور جنگ بندی کے معاہدے کے سامنے شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی۔
آپ کا تبصرہ