ارنا کے مطابق مجید تخت روانچی نے عراق کے العہد ٹی کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ امریکا اور صیہونی حکومت نے ایران کے تعلق سے اگر کوئي غلط اقدام کیا تو انہیں اس کی سنگین قیمت چکانی پڑے گی۔
انھوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے دائرہ کار معین کردیا ہے اور ہم اس کے پابند ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایٹمی اسلحے کے تعلق سے ہماری پالیسی اور اسٹریٹیجی بالکل واضح ہے ۔
انھوں نے یاد دہانی کرائی کہ رہبر انقلاب اسلامی اس طرح کے اسلحے تیار کرنے کو حرام قرار دے چکے ہیں۔
تخت روانچی نے کہا کہ ہم یورپی ملکوں سے مذاکرات کررہے ہیں اور دونوں ہی فریقوں کو مذاکرات میں پیشرفت کی امید ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ ان مذاکرات کے لئے بھی ہمارا دائرہ کار معین ہے اور ہم اسی کی بنیاد پر سمجھوتے کے لئے عمل کریں گے
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم شام کے تغیرات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس ملک ميں امن قائم ہوگا اور دیگر ملکوں کو اس کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ شام کے بارے میں ایران کے اندر کسی بھی قسم کا اختلاف رائے نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ