ارنا کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے نائب سربراہ محمد الہندی نے الجزیرہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم نے ثالین کو اطلاع دے دی ہے کہ خاتون صیہونی جنگی قیدی اریل یہودا زندہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ثالثین جس بات سے اتفاق کررہے ہیں ہم اس کی موافقت کرتے ہیں اور ہم نے قبول کیا ہے کہ آئندہ سنیچر سے قبل، 30 فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے بدلے اریل یہودا کو آزاد کردیا جائے گا۔
محمد الہندی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کو فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپسی کی اجازت دینی چاہئے تھی لیکن وہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نائب سربراہ نے کہا کہ اریل یہودا کا مسئلہ حل کیا جارہا ہے اور ہم فلسطینیوں کی شمالی غزہ واپسی کے تعلق سے ثالثین کے عملی جواب کے منتظر ہیں۔
قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کے بعد صیہونی کابینہ نے غزہ کے باشندوں کی شمالی غزہ واپسی کی اجازت کو ایک خاتون صیہونی جنگی قیدی کی آزادی سے مشروط کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ