پاکستان کا ایران کے ساتھ چیدگی- کوہک کے مقام پر ایک نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا منصوبہ

اسلام آباد - ارنا - پاکستانی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ چیدگی (صوبہ بلوچستان) اور کوہک (سیستان و بلوچستان) میں چوتھی بارڈر کراسنگ کو کھولنے کا حتمی حکم جاری کیا ہے جس کا مقصد اسمگلنگ کی روک تھام، مشترکہ تجارت کو آسان بنانا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

پیر کو IRNA کے مطابق؛ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا حکم نامہ پاکستان کے بارڈر ٹرانزٹ اینڈ ٹریڈ ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زبیر شاہ نے ایف بی آر کے توسط سے جاری کیا ہے، جس میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام متعلقہ اداروں  سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں۔

پاکستان کی نیشنل ریونیو ایجنسی نے بتایا ہے کہ ایران کے صوبہ سیستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے کوہک سے متصل ضلع پنجگور میں واقع چیدگی کے مقام پر ایک نئی سرحدی کراسنگ قائم کی جائے گی۔

پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ نئی سرحدی کراسنگ کھولنے کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے سرحدی باشندوں کی روزی روٹی کو سہارا دینا، تجارتی حجم میں اضافہ کرنا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور خاص طور پر غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کو روکنا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ سرحدی کراسنگ میں اضافے کے سرکاری فیصلے کا صوبہ بلوچستان کے  شہریوں اور کاروباری برادری نے خیرمقدم کیا ہے۔

کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سربراہ محمد ایوب میرانی اور شہر کے دیگر عہدیداروں نے ایران کے ساتھ آسان تجارت کے حوالے سے پاکستان کے مثبت اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کراسنگ کا قیام کامطالبہ طویل عرصے سے کیا جارہا تھا۔

 قابل ذکر ہے کہ اس سال جون کے اوائل میں، پاکستان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی غرض  سے تفتان (میرجاویہ) اور گبد (ریمدان) کی دو مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کو 24 گھنٹے کھول دیا تھا۔

میرجاویہ، ریمدان اور پشین تین اہم سرحدی گزرگاہیں ہیں جن کے ذریعے پاکستانی شہری ایران میں داخل ہوتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت بھی ان تین سرکاری راستوں سے ہوتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران ہر سال پاکستان کے مختلف شہروں سے ہزاروں زائرین اور سیاحوں کی میزبانی کرتا ہے جو ایران کے مختلف شہروں میں مذہبی مقامات کے علاوہ عراق میں مقدس مقامات کی زیارت کے مقصد سے ایران کا سفر کرتے ہیں۔

ایرانی روٹ کو پاکستانی زائرین اور سیاحوں ، دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ اور سفر کے لیے قریب ترین اور کم خرچ راستہ سمجھا جاتا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .