27 دسمبر، 2024، 10:30 PM
Journalist ID: 5480
News ID: 85702404
T T
0 Persons

لیبلز

ایرانی وزیر خارجہ کا بیجنگ سے عرب لیگ کے رہنماؤں کے نام پیغام

 تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی عرب لیگ کے رہنماؤں کے نام اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ علاقے کے موجودہ پر آشوب حالات سے گزرنے کے لئے عقل مندی، تعاون، مشارکت اور اختلافات و وقتی فائدے سے پرہیز ضروری ہے۔

سید عباس عراقچی نے چین کے اپنے دورے کے دوران ایکس پر عربی زبان میں ایک خط لکھ کر نئے شام میں ایران کے موقف اور عرب رہنماؤں کی سفارشات کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہےکہ عرب لیگ کے خواتین و حضرات، ہم بھی آپ لوگوں کی ہی طرح  شام میں آشوب و ہنگامہ آرائی کو روکے جانے اور پائیداری و امن کے خواہاں ہیں، جس واضح اسباب یہ ہيں:

  • تاکہ شام کی ارضی سالمیت و اتحاد کا تحفظ ہو سکے
  • تاکہ سنی، شیعہ، علوی  اور کردوں سمیت قومی و مذہبی طبقوں کا تحفظ ہو سکے۔
  • تاکہ مقدس مقامات کی حفاظت اور تقدس کو برقرار رکھا جائے۔
  • تاکہ غیر قانونی ہتھیاروں کو محدود کیا جائے
  • تاکہ کسی بھی بہانے سے کی جانے والی ہر قسم کی بیرونی مداخلت کو مسترد کیا جائے۔
  • تاکہ شام کو دہشت گردی، انتہا پسندی اور تشدد کی آماجگاہ بننے سے روکا جائے۔
  • تاکہ شام اپنے پڑوسیوں اور پورے خطے کے لیے خطرہ نہ بنے۔
  • تاکہ اسرائیل کو مزید مہم جوئی اور خطرناک توسیع پسندی سے روکا اور مقبوضہ علاقوں کو خالی کرنے پر مجبور کیا جائے۔
  • اور تاکہ  شام میں ایک جامع حکومت کی تشکیل عمل میں آئے۔

لیکن ہمیں ان فتنہ پروروں کی طرف سے تشویش ہے جو اصل خطرات سے توجہ ہٹانا چاہتے ہيں ۔ ان کا اصل مقصد یہ ہے:

  • اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھوں شام کے کئی علاقوں پر قبضے کو صحیح ٹھہرایا جائے۔
  • شام کے داخلی امور میں غیر ملکی مداخلت کا جواز فراہم کیا جائے
  • شام کے عوام کے ایک حصے کو اپنے مستقبل کے تعین سے روک دیا جائے
  • اور شام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹا کر اپنے مقاصد پورے کئے جائيں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی عرب لیگ کے رہنماؤں کے نام اپنے ایک خط میں لکھا ہے کہ علاقے کے موجودہ پر آشوب حالات سے گزرنے کے لئے عقل مندی، تعاون، مشارکت اور اختلافات و وقتی فائدے سے پرہیز ضروری ہے۔  اسلامی جمہوریہ ایران شام میں تمام گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کی تشکیل کی سمت پر سکون و محفوظ طریقے سے بڑھنے کے سلسلے میں علاقے کے دیگر ملکوں کے ساتھ اتفاق نظر رکھتا ہے اور ان مقاصد کی تکمیل کے لئے تعاون پر تیار ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .