ایک انٹرویو کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ کیا صیہونی کابینہ کی توسیع پسندی اور دراندازی فلسطین تک محدود رہے گی یا پھر سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک بھی اس کی زد میں آئیں گے، عرب لیگ کے سابق سربراہ عمرو موسی نے کہا کہ اسرائیل کی توسیع پسندی رکے گی نہیں اور سعودی عرب سمیت دیگر اہم عرب ممالک یقینا اس کی زد میں آئیں گے۔
عمروموسی نے مصر کو بھی صیہونیوں کا اگلا شکار قرار دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں اسرائیلیوں نے مصر سے سرحد پر 2 کلومیٹر طویل پٹی تل ابیب کے حوالے کرنے کو کہا ہے جسے مصر کی سرزمینوں پر اسرائیل کے قبضے کا پہلا قدم قرار دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مصر اور سعودی عرب کو اس جانب سے خبردار کردیا ہے کیونکہ ان دو ممالک کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
عمر موسی نے کہا کہ ریاض اور قاہرہ سے جلد از جلد اس مشکل کی راہ حل تلاش کرنے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ