ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے روس روانہ ہونے سے قبل پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ دورہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر انجام پارہا ہے۔
انھوں نے برکس سربراہی اجلاس کو ان ملکوں کی نشست قرار دیا جو کثیر قطبی نظام کے طرفدار ہیں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ برکس ایسی تنظیم ہے جو امریکا کی خودسری اور تسلط پسندی کو کنٹرول کرنے کے لئے تشکیل پائی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ اپنے دورہ روس میں توانائی، صنعت، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں اچھے سمجھوتے کریں گے۔
ڈاکٹر پزشکیان نے کہا کہ ان کا یہ دورہ، روس ، چین اور ہندوستان سمیت اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات کا بہترین موقع ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اجلاس میں شریک رکن ملکوں کے سربراہان مملکت برکس کے حوالے سے اپنے موقف بیان کریں گے اور یہ اجلاس امریکا کی خودسری پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ برکس کا سربراہی اجلاس تنظیم کے رکن ملکوں سے ہمارے روابط کے استحکام پر منتج ہوگا اور اس اجلاس میں امریکا کی خودسری ختم کرنے کی راہوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان منگل 22 اکتوبر کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کی دعوت پر سولہویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے روسی شہر کازان روانہ ہوگئے۔
برکس کا سولہواں سربراہی اجلاس 22 سے 24 اکتوبر تک روسی شہر کازان میں منعقد ہورہا ہے۔
کثیرجہتی نظام کی تقویت کے زیر عنوان برکس سربراہی اجلاس کے ساتھ ہی "برکس اور جنوبی دنیا" کے زیرعنوان برکس پلس سربراہی اجلاس بھی ہورہاہے جس میں تیس ملکوں کے سربراہان شرکت کررہے ہیں۔
صدر ایران ڈاکٹر پزشکیان برکس اور برکس پلس سربراہی اجلاس کے مختلف سیشن میں تین تقریریں کریں گے اور روس، چین، ہندوستان، مصر اور دیگر ملکوں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقاتوں میں دو طرفہ روابط کی تقویت و توسیع نیز باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
آپ کا تبصرہ