ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے جمعرات کی شب اپنے سوشل میڈیا ہنڈل ایکس پر لکھا کہ "جب امریکی افواج نے صدام حسین کو افراتفری کے عالم میں تہہ خانے سے باہر نکالا، تو باوجود اس کے کہ وہ مسلح تھا امریکیوں سے التجا کر رہا تھا کہ اسے قتل نہ کریں، جو لوگ صدام کو اپنا ماڈل سمجھتے تھے، وہ ختم ہوگئے، لیکن جب مسلمان شہید سنوار کو فوجی وردی میں اور دشمن کے خلاف میدان جنگ میں لڑتے ہوئے دیکھیں گے تو مزاحمت کا جذبہ اور بھی مضبوط ہو جائے گا۔"
ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ "وہ (سنوار) نوجوانوں اور بچوں کے لیے ایک رول ماڈل ثابت ہوں گے تاکہ وہ فلسطین کی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں۔ جب تک ناجائز قبضہ اور جارحیت جاری ہے، مزاحمت بھی زندہ رہے گي کیونکہ شہید زندہ ہے اور دوسروں کو الہام دیتا ہے۔
آپ کا تبصرہ