سرگئی بابورین، ڈوما کے سابق ڈپٹی اور روس کی پیپلز یونین کے سربراہ نے سید حسن نصر اللہ، جنرل نیلفروشان اور ان کے ساتھیوں کی شہادت میں صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قتل و غارت گری، وحشیانہ حملے اور نسل کشی صیہونی حکومت کو اپنے مقاصد تک نہیں پہنچائے گی۔
رشین یونین آف رائٹرز کے ڈائریکٹر سرگئی ایوانوویچ نے بھی صیہونی حکومت کی طرف سے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے حالیہ جرائم کی مذمت کی۔ انکا کہنا تھا کہ غزہ اور لبنان کے بچوں، خواتین اور بے گناہ لوگوں کے قتل عام نے دنیا کے ہر انسان کے دل کو ٹھیس پہنچائی ہے، ہم صیہونی حکومت کے فاشزم کے مقابلے میں مزاحمت کاروں کی فتح کی امید رکھتے ہیں۔
روس میں ایران کے سفیرعبدالراسول شبیبی نے فلسطین اور مشرق وسطی سے متعلق پیشرفت اور مزاحمت کے شہداء کے قتل کے قانونی پہلوؤں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اگر آج فلسطینیوں کے حقوق اور صیہونی مظالم بات نہ کی جاتی تو مسئلہ اتنا واضح نہ ہوپاتا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم صرف غزہ تک محدود نہیں ہیں بلکہ دمشق میں ایران کے سفارت خانے کو نشانہ بنانا اور بڑی تعداد میں فوجی مشیروں کو شہید کرنا، انسانیت کے خلاف صیہونی حکومت کے دیگر جرائم میں شامل ہے جو بین الاقوامی قوانین کے معیارات کے خلاف ہے۔
آپ کا تبصرہ