یورپی کونسل کے سربراہ چارلس میشل کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ٹیلی فونی راطبہ میں فریقین نے ایران اور یورپ کے درمیان تعلقات ، جوہری معاہدے کے مذاکرات اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم اور اس کی دہشت گردانہ کارروائیوں سے پیدا ہونے والے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ پوری دنیا اور تمام اقوام کے لیے امن، آشتی اور استحکام کا حامی رہا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں کوئی بھی ایسا عمل جو ان اقدار کو خطرے میں ڈالے اسے روکا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی جانب سے دوہرے معیار، صیہونی حکومت کو غزہ اور خطے کے ممالک میں دہشت گردی اور گھناؤنے جرائم کے ارتکاب کے لئے مزید گستاخ بنا رہے ہيں اور اس نے خطے اور دنیا کے امن کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یورپی کونسل کے سربراہ کی جانب سے جوہری معاہدے پر مذاکرات کی بحالی کی خواہش کے جواب میں ڈاکٹر پزشکیان نے اعتماد اور باہمی مفادات کے تحفظ کو معاہدے کی بنیاد قرار دیا اور کہا: اگر دونوں فریق اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کریں اور اعتماد پیدا ہو جائے تو جوہری معاہدے کی بحالی کے ساتھ ہی دوسرے باہمی مسائل پر بھی گفتگو ہو سکتی ہے۔
صدر مملکت نے دنیا میں چند قطبی نظام کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، اسلامی جمہوریہ ایران جیسے ممالک پر دباؤ ڈالنے اور انہیں ان کے تمام حقوق اور مفادات سے محروم کرنے کو، نئے عالمی نظام اور عالمی امن وامان کی راہ میں امریکہ کی جانب سے پیدا کی جانے والی رکاوٹ قرار دیا ۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں یورپی کونسل کے سربراہ نے ایران اور یورپی یونین کے درمیان باہمی مفادات کے تحفظ اور وسیع تر تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کام شروع کئے جانے کی امید ظاہر کی اور ایران کے ساتھ تعلقات کی سطح میں اضافے کی یورپی ممالک کی خواہش پر زور دیا۔
چارلس میشل نے غزہ کے سلسلے میں بھی انسان دوستانہ حقوق کے تحفظ، حملوں کی روک تھام، جنگ بندی اور غزہ کے عوام کے لئے امداد کی ترسیل نیز خود مختار فلسطینی ریاست کی تشکیل پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ