ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے چیئر مین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام خط میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے ایک بار پھر حقیقت سے توجہ ہٹانے کی غرض سے یمن کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، جنہیں تہران سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انھوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ امریکا کے ان بے بنیاد الزامات کا مقصد حقیقت کی پردہ پوشی اور یمن کی ارضی سالمیت اور اس کے اقتدار اعلا کے خلاف اپنی جارحیت کا جواز پیش کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
امیر سعید ایروانی نے اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ اب یہ بات پہلے سے زیادہ واضح ہوچکی ہے کہ امریکا اقوام متحدہ کے ماہرین پر دباؤ ڈال کر ان کی آزادی عمل کو متاثر کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے سلامتی کونسل کا اعتبار مجروح اور رپورٹوں کی تیاری میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی غیر جانبداری مشکوک ہورہی ہے۔
امیر سعید ایروانی نے اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مختلف مواقع پر منجملہ، 19 جون 2024 کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ بحران یمن کے حوالے سے ایران کی پالیسی شفاف اور پائیدار ہے اور وہ کسی بھی ایسی سرگرمی میں دخیل نہیں رہا ہے جو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے منافی ہو۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقبل مندوب اور سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئر مین نے کے نام اپنے اس مکتوب میں لکھا ہے کہ تہران بحران یمن کو سفارتی طریقوں سے پر امن طور پر حل کئے جانے کا قائل ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے اسی کے ساتھ لکھا ہے کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے امریکا اور اس کے اتحادیوں نے یمن کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے خلاف جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے جو بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے لکھا ہے کہ امریکا دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگاکراپنی کھلی خلاف ورزیوں کی جواب دہی سے فرار نہیں کرسکتا۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے بھی جمعرات کو امریکا کے اس بے بنیاد دعوے کے جواب میں کہ، یمنی فوج نے ناروے کے بحری جہاز کو ایرانی میزائل سے نشانہ بنایاہے، مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے انصاراللہ یمن کو کسی بھی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے اس بے بنیاد امریکی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے انصاراللہ یمن کو کسی بھی قسم کا اسلحہ نہیں دیا ہے مگر ہم جانتے ہیں کہ یمنی افواج نے اپنے بل بوتے پر اپنی فوجی توانائیاں بڑھالی ہیں۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ یمن کے خلاف جنگ کا طولانی ہونا، یمنی افواج کی اسلحہ جاتی توانائیاں بڑھنے کا بنیادی عامل ہے۔
آپ کا تبصرہ