ارنا کی رپورٹ کے مطابق، ہفتہ کی شب کراچی میں ایران کے قونصلیٹ جنرل کی میزبانی میں ایران کی سیاحت سے متعلق ایک شاندار ثقافتی اور سیاحتی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں کچھ غیر ملکی سفارت کار کے علاوہ 170 سیاحتی اداروں کے منیجرز، زائرین کے قافلہ سالاروں اور پاکستانی ایئر لائنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
حکومت سندھ کے منصوبہ بندی اور توانائی کے وزیر سید ناصر حسین شاہ اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر زبیر موتی والا اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
کراچی میں ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے دونوں ممالک کے سیاحتی تعلقات کو فروغ دینے اور نجی شعبے میں تعاون کے مواقع بڑھانے کے باہمی اہداف پر بات کی۔
گزشتہ سالوں میں سیاحت کے فروغ، ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحوں کی آمد ورفت کو ہموار کرنے، خاص طور پر پاکستانی زائرین کے ایران کے سفر میں سہولتیں فراہم کرنے، سیاحتی علاقوں کو متعارف کرانے کے لیے کراچی میں اس سلسلے کی یہ تیسری کانفرنس ہے۔
پاکستانی حکام نے سیاحت کے فروغ کے اداروں کے درمیان ہم آہنگی میں ایران کی سنجیدہ کوششوں اور ثقافتی اور سیاحتی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے دستیاب مواقع سے استفادہ کرنے کے لیے ایک دوسرے کے شہریوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو اس صنعت میں ایک دوسرے کی صلاحیتیں لوگوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے خاص طور پر لوگوں سے لوگوں کے رابطے میں توسیع کے لیے استعمال کی جائیں ۔
انہوں نے نقل و حمل اور مواصلات کے میدان میں ایران کے مضبوط انفراسٹرکچر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایران کے خلاف پراپیگنڈوں پر توجہ نہیں دینی چاہئے کیونکہ ایرانی قوم نے ثابت کیا کہ کس طرح انہوں نے مغرب کی یکطرفہ پابندیوں کے باوجود سیاحت کی صنعت میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
اس کانفرنس کا مقصد زیادہ سے زیادہ پاکستانی سیاحوں کو راغب کرنا تھا کہ وہ ترقیاتی پالیسی کے مطابق ایران کی سیاحت کی اہم صلاحیتوں سے استفادہ کریں اور ایران کے سپریم لیڈر کی مزاحمتی اقتصادی پالیسیوں کے مطابق نان فیول معیشت پر انحصار کریں۔
کراچی میں ایران کے قونصل جنرل نے سیاحت کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کی حمایت کے سلسلے میں حکومت سندھ کے مثبت اور مستقل رویہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایرانی قونصل جنرل نے حالیہ برسوں میں سیاحت کے شعبے کو سپورٹ کرنے کے جواقدامات کیے ہیں دونوں پڑوسی ممالک میں سیاحت سے متعلقہ اداروں نے انکا خیرمقدم کیا ہے۔
کراچی میں ہونے والی "پرکشش ایران کانفرنس" میں ایران کی وزارت ثقافتی ورثہ، سیاحت اور دستکاری کے نائب وزیر سیاحت نے ایرانی سیاحتی اداروں کے درجنوں نمائندوں کے ہمراہ کراچی کا دورہ کیا۔
نوریان نے مزید کہا کہ ہماری ترجیح سیاحت کی ترقی اور زائرین کے دوروں میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس وقت کراچی سے مشہد تک فلائٹ ایرانی کمپنی تابان جبکہ تہران سے کراچی تک ہما کمپنی چلا رہی ہے۔
انہوں نے بعض ایرانی ایئرلائنز کی جانب سے نئی درخواستوں کی وصولی کا بھی اعلان کیا جو دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان نئی پروازوں کے روٹس قائم کرنے کے خواہاں ہیں اور کہا کہ پاکستان کے صوبہ سندھ جس کی آبادی 55 ملین ہے اور مذہبی، تاریخی اور سماجی اعتبار سے مشترکات دونوں ممالک کے عوام کے لیے سیاحت کے شعبے میں بہت وسیع صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی اور صوبہ سندھ میں سیاحت کا جو بنیادی ڈھانچہ دستیاب ہے وہ بہت سے محققین اور مورخین کو پسند ہے، اس لیے ہم ایران سے پیشہ ور افراد اور شوقین افراد کو اس صوبے کا سفر کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں، جو ایک ایرانی ایڈونچر ٹورازم ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ریمدان بارڈر کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل کرکے، سہولیات سے آراستہ اور تزئین و آرائش، بارڈر کراسنگ کے اوقات کار میں اضافہ، ویٹنگ ہال اور رہائش اور سروس سینٹرز کی تعمیر سے ہم دونوں ممالک کے درمیان مزید مسافروں کا استقبال کرنے کے قابل ہوں گے۔
اس تقریب کے اختتام پرسندھ کے وزیر برائے منصوبہ بندی و توانائی اور ایران کے قونصل جنرل کی موجودگی میں ۔ ہما اور تابان ایئر لائنز نے ایران کی سیاحت کی مارکیٹنگ اور فروغ کے لیے کئی مہمانوں کو ایران کے کئی مفت راؤنڈ ٹرپ ٹکٹس پیش کیے۔
آپ کا تبصرہ