اسکاٹ نے سینٹ پیٹرزبرگ میں 27ویں بین الاقوامی اقتصادی فورم میں روس کے صدر کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خود کو کثیرالجہتی اور کثیر قطبی دنیا کی نئی حقیقت کے مطابق ڈھال لیا ہے۔
نیوز ایجنسی اپوتنیک کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتین نے سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم (SPIEF) سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس نے ایسے مسقبل کا انتخاب کیا ہے جو مغرب کی اقتصادی بالادستی سے بالا تر ہوگا۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ برکس ممالک کی معیشتوں کی شرح نمو G7 ممالک سے زیادہ ہے جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، انگلینڈ اور امریکہ کے علاوہ یورپی یونین شامل ہیں۔
اسکاٹ ریٹر کے مطابق مسلسل بلند شرح نمو اور گروپ کی مزید اراکین کو شامل کرنے کی صلاحیت کے پیش نظربرکس دو عشروں کے اندر G7 سے آگے نکلتا دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ برکس کا سربراہی اجلاس رواں سال موسم خزاں میں روس کی میزبانی میں ہوگا جس کا اعلان روسی صدر نے سینٹ پیٹرز برگ اکنامک فورم سے خطاب کے دوران کیا ہے۔
برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ برکس کے بانی ارکان ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران، مصر، ایتھوپیا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سمیت پانچ نئے ارکان نے حال ہی میں اس گروپ میں شمولیت اختیار کی۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤ روف کا کہنا ہے کہ مزید 30 ممالک نے بریکس میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی ہے۔
آپ کا تبصرہ