سیو دی چلڈرن فنڈ کی 20 ہزار فلسطینی بچوں کے بارے میں چونکا دینے والی کہانی
تہران(ارنا) بین الاقوامی فلاحی تنظیم "سیو دی چلڈرن فنڈ" نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں اندازہ لگایا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ کی وجہ سے 20 ہزار سے زائد فلسطینی بچے شہید، لاپتہ، گرفتار یا اپنے خاندانوں سے جدا ہو چکے ہیں۔
" سیو دی چلڈرن فنڈ کی " نے آج اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ان میں سے بہت سے بچے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا صیہونی حکومت کے ہاتھوں اسیر، یا بے نشان قبروں میں دفن ہیں، یا اپنے اہل خانہ سے بچھڑ کر تہنا رہ گئے ہیں۔
سیو دی چلڈرن فنڈ کی چائلڈ پروٹیکشن ٹیموں کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی حکومت کے حملے کی وجہ سے ہونے والے حالیہ نقل مکانی مزید بچوں کے بچھڑنے کا سبب بنی ہے اور ایسے بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے خاندانوں اور اداروں پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے موجودہ حالات میں معلومات اکٹھا کرنا اور اس کی تصدیق کرنا ناممکن ہے، لیکن اس کے باوجود کم از کم 17000 بچے اپنے خاندانوں سے محروم اور بچھڑے گئے ہیں، اور تقریباً 4000 بچے ممکنہ طور پر ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ان گنت بچے اجتماعی قبروں میں دفن ہیں۔
آپ کا تبصرہ