ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایرن کے نگراں وزیرخارجہ علی باقری نے آج دوپہر بعد عمان کے وزیر خارجہ البوسعیدی سے ملاقات کے بعد ان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم حالیہ سانحے پر عمان کےاعلی رتبہ حکام کے پیغام تعزیت نیز شہدائے خدمت کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے ایک وفد روانہ کرنے پر سلطنت عمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آج برادرعزیز، عمان کے وزیرخارجہ ایران کے حکام کو تعزیت پیش کرنے کے لئے ایک وفد کے ہمراہ ایران تشریف لائے اور ایک بار پھر ایران کے ساتھ اپنی پائیدار دوستی اور برادری کا ثبوت پیش کیا، ہم ان کے بھی شکرگزار ہیں۔
ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی حکومت میں خارجہ پالیسی کو خصوصی اہمیت حاصل تھی ۔
انھوں نے کہا کہ پڑوسیوں کے ساتھ سیاسی و تجارتی روابط کا استحکام اور پڑوسیوں کے دانشوروں کے ساتھ افہام و تفہیم اس خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں میں شامل ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی نے اپنے عہدے کا حلف لینے کے بعد ہی، تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے آنے والے غیر ملکی مہمانوں پر اپنی صداقت اور ذہانت ثابت کردی تھی۔
علی باقری نے کہا کہ آج ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کثیر جہتی روابط کے استحکام کی کوشش کررہے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران چاہتا ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ روابط میں کوئی خلا نہ رہنے پائے کیونکہ علاقے سے اغیار کو نکال باہر کرنا پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ روابط کی گہرائی و استحکام پر منحصر ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس شہید آیت اللہ رئیسی کی دی ہوئی کامیاب اسٹریٹیجی ہے اور یہ علاقے کی اقوام اور حکومتوں کے لئے ایک استثنائی موقع ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج ہم نے غزہ کی صورتحال اور غاصب صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی عوام کی وحشیانہ نسل کشی کے بارے میں گفتگو کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ صیہونیوں کے جرائم روکنے نیز فلسطینی عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے لئے زیادہ سنجیدگی کے ساتھ باہمی مساعی کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں ایران اور عمان ایک دوسرے کے ساتھ بہترین تعاون کریں گے۔
عمان کے وزیر خارجہ بدرالبوسعیدی نے ایران کے نگراں وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم جناب آقائے رئیسی اور اپنے عزیز دوست امیر عبداللّہیان کی شہادت پر تعزیت اور یک جہتی کے اعلان کے لئے آئے ہیں اور خدا سے دعا ہے کہ انہیں بہشت بریں میں جگہ عنایت فرمائے ۔
عمان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج ہم نے، دونوں ملکوں کی باہمی دلچسپی کے مختلف مسائل منجملہ علاقے کے حالات، فلسطین کے موضوع، غزہ کی تباہی اور مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام پر گفتگو کی اور اس ظلم و ستم کی بساط لپیٹنے کے لئے ہم کافی کوششیں کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی مملکت قائم کرنے پر مبنی ہمارا اور عالمی برادری کا ارادہ پورا ہوگا۔
عمان کے وزیر خارجہ نے اسی کے ساتھ کہ تہران اور مسقط کے روابط میں فروغ آرہا ہے اور باہمی معاہدوں پر عمل درآمد کے لئے کوشاں ہیں۔
آپ کا تبصرہ