تہران میں پرشکوہ عوامی تشییع کے بعد شہید سید ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ شہید حسین امیرعبداللہیان اور ان کی حفاظتی ٹیم کے ہیڈ شہید موسوی کے تابوت کو مکمل پروٹوکول کے ساتھ تہران سمٹ ہال منتقل کیا گیا جہاں عراق، شام، آذربائیجان، پاکستان، ہندوستان، افغانستان، سری لنکا، کمبوڈیا، ملائیشیا، قطر، عمان، یمن، ترکیہ اور متعدد دیگر ممالک کے حکام اور اعلی سطحی وفود نے شرکت کی۔
قطر کے امیر، ترکمنستان کے قومی سربراہ، تیونس اور تاجیکستان کے صدور، پاکستان، آرمینیا، آذربائیجان، شام اور جارجیا کے وزرائے اعظم، لبنان، الجزائر، قزاقستان، مالی، اتھوپیا، روس اور ازبکستان کے پارلیمانی اسپیکر، ترکیہ اور ہندوستان کے نائب صدور، کرغیزستان، آرمینیا، چین، افغانستان اور صربیا کہ نائب وزراء نے اس رسمی تعزیتی پروگرام میں شرکت کی۔
لبنان، مصر، تونس، سعودی عرب، کویت، ازبکستان، تاجیکستان، بلاروس، آرمینیا، آذربائیجان، سری لنکا، افغانستان، پاکستان، وینزویلا، پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ اور متحدہ عرب امارات، اردن اور صربیا کے وزیر بھی اس تعزیتی پروگرام میں شریک تھے۔
جبکہ ترکیہ، لبنان اور آذربائیجان کے پارلیمانی وفود نے بھی شہید صدر سید ابراہیم رئیسی اور شہید وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
شنگہائی تعاون تنظیم اور او آئی سی تنظیموں کے سیکریٹری جنرل نے بھی تہران پہنچ کر اس تعزیتی پروگرام میں شرکت کی۔
سنگاپور، جاپان اور کئی دیگر ممالک کے سربراہوں کے خصوصی ایلچیوں نے بھی ہیلی کاپٹر حادثے کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کے علاوہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور عراق کی الحشد الشعبی تنظیم کے سربراہ نے بھی شہید صدر رئیسی اور شہید وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا اور فاتحہ خوانی کی۔
آپ کا تبصرہ