ترجمان وزارت خارجہ: ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم عالمی شراکت دار

تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران نے پابندیوں کو، اپنا دفاع مضبوط کرنے کے ایک موقع میں بدل لیا ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی اور عالمی سیکوریٹی کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم شراکت دار ہے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے کچھ عہدیداروں کے خلاف ، امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب سے پابندیاں عائد کئے جانے اور یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے قرارداد منظور کئے جانے کی مذمت کی اور کہا: اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی اور عالمی سیکوریٹی کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم شراکت دار ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے حملے اور ایران کی جانب سے قانونی دفاع کے سلسلے میں یورپی پارلمینٹ کے دوہرے رویہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: بڑے افسوس کی بات ہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے ایران کے سفارتی مرکز پر  صیہونی حکومت کی جانب سے جارحانہ اور تمام عالمی قوانین کے منافی حملے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف فوجی مبصرین کی شہادت پر اپنی قرارداد میں صرف افسوس ظاہر کرنے پر اکتفا کی لیکن اپنے دفاع کے قانونی حق کے دائرے میں ایران کے جواب کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیا: کیا وجہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ، علاقے میں کشیدگی کی اصل ذمہ دار اور فلسطینی عوام کی قاتل اور تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی جعلی صیہونی حکومت پر بات کرنے سے بچتی ہے اور امریکہ کا ساتھ دیتے ہوئے ایسی حکومت کی حمایت کرتی ہے جو گزشتہ 80 برسوں سے علاقے میں کشیدگی اور بد امنی کی اصل وجہ ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا: اگر اس علاقے میں پاسداران انقلاب اور شہید ہونے والے فوجی مبصرین کی شجاعت و قربانیاں نہ ہوتیں تو داعش کی دہشت گردی یورپی پارلیمنٹ کے دروازے پر دستک دے رہی ہوتی اور امریکہ تک پہنچ چکی ہوتی جس سے پوری دنیا کا امن و امن خطرے میں پڑ جاتا تو پھر اس کے باوجود کیا وجہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ پوری دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کرنے والی واحد فوج کو مذموم طریقے سے دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ؟ اس کی صرف یہی وجہ ہو سکتی ہےکہ دہشت گرد امریکہ اور کچھ یورپی ملکوں اور صیہونی حکومت کے مفادات کی تکمیل کے لئے مغربی ایشیا میں بد امنی پھیلا رہے ہيں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .