ایران کے قونصل خانے پر اسرائيل کے حملے کے انجام سے پہلے ہی ہم نے خبردار کیا تھا۔ پاکستان

اسلام آباد-ارنا- پاکستان نے مشرق وسطی کے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے تمام فریقوں کی جانب سے صبر و تحمل کا مطالبہ کیا اور کہا ہےکہ اسلام آباد نے پہلے ہی اسلمای جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر اسرائيل کے حملے کے انجام کی جانب سے خبردار کیا تھا۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان مہینوں سے علاقے میں مخاصمت میں اضافے کو روکنے کے لئے عالمی کوششوں  اور غزہ میں جنگ بندی پر زور دے رہا ہے ۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے جارحانہ حملے کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ڈرون و میزائل حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلام آباد نے رواں مہینے کے آغاز میں ہی شام میں ایران کے قونصل خانہ پر صیہونی حکومت کے حملے کے  نتائج کے سلسلے میں خبردار کیا تھا۔

بیان میں کہا گيا ہے : آج کے واقعات، سفارت کاری کا شیرازہ بکھنے کی علامت ہيں۔

اسی طرح ان حالت سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جب سلامتی کونسل عالمی امن و امان قائم کرنے پر قادر نہيں ہوتی تو اس کا انجام کیا ہوتا ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے زور دیا ہے کہ اب پائیدار امن بے حد ضروری ہے اس لئے ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہيں کہ وہ جتنا ہو سکے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگي کے خاتمے کی سمت قدم بڑھائيں ۔

واضح رہے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے بتایا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے ٹھکانوں پر دسیوں ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  دمشق ميں ایرانی کونسلیٹ پر صیہونی حکومت کے حملے اورشام کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی مشیروں کی شہادت اور اس کے دیگر جرائم  کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ایرو اسپیس فورس نے  مقبوضہ فلسطین میں معینہ  اہداف پر دسیوں  ڈرون طیاروں اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .