ارنا نے پاکستان کے قومی ٹی وی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ چین کی یہ ٹیم شمال مغربی پاکستان میں گزشتہ ہفتے چینی انجینیروں پر دہشت گردانہ حملے کی تحقیق کے لئے اسلام آباد پہنچی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے آج اسلام آباد میں چینی سفارتخانے جاکر اس تحقیقاتی ٹیم کے اراکین سے ملاقات اور چینی انجینیروں پر دہشت گردانہ حملے کی عوامل اور ان کے سہولت کاروں کا پتہ لگانے کے لئے، پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے اقدامات کی رپورٹ پیش کی ۔
انھوں نے چینی تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ہم اس دہشت گردانہ حملے کے اصلی عوامل کا پتہ لگاکر عدالت کے حوالے کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے گزشتہ روز چینی انجینیروں پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس حملے کے عوامل کا پتہ لگانے کے لئے اعلی سطحی تحقیقات جاری ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ چین اور پاکستان اپنے مشترکہ دشمنوں کو پہچانتے ہیں اور ہم صراحت کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ جو ملک، گروہ یا فرد بھی پاکستان میں چینی باشندوں پر حملہ کرے گا وہ چین اور پاکستان کا مشترکہ دشمن سمجھا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے دیرینہ اسٹریٹیجک روابط کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ دونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہمارے روابط خراب کرنا چاہتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ منگل 26 مارچ کو صوبہ خیبر پختونحوا میں ایک دہشت گردانہ حملے میں پانچ چینی انجینیروں کی ہلاکت کے بعد چین کے سفارت خانے نے حکومت پاکستان سے، چینی شہریوں کی سیکورٹی بڑھائے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
چین کی وزارت خارجہ نے بھی اسلام آباد حکومت سے اس دہشت گردانہ حملے کی فوری اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ