المیادین ٹی وی چینل نے بدھ کی شام بتایا ہے کہ اسرائيلی فوجی، الشفاء اسپتال کے احاطے میں چلنے پھرنے والے ہر شخص پر حتی کھڑکی سے جھانکنے والے پر بھی گولی چلا رہے ہيں۔
اس ٹی وی چینل نے عینی شاہدوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائيلی فوجیوں نے غزہ پٹی کے الشفاء اسپتال میں اچانک داخل ہونے کے بعد بہت سے مریضوں کو وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا۔
رپورٹ کے مطابق، اسرائيلی فوجیوں نے الشفاء اسپتال کے عملےکی بڑی تعداد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اس اسپتال کے قریب واقع ایک گھر پر صیہونی فوجیوں کے حملے کے نتیجے میں کئي فلسطینی شہید ہو گئے ہيں اور کئي زخمی ہیں ۔
منگل کے روز بھی صیہونی فوجیوں نے الشفاء اسپتال میں 50 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا جبکہ 200 سے زائد کو گرفتار کر لیا ہے۔
غزہ کے سرکاری ذرائع نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ " اسرائيلی فوج نے ایک جنگي جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے اجتماعی قتل عام اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کو تسلیم بھی کیا ہے۔ اور ہمیں پتہ چلا ہے کہ اسرائيلی فوجیوں نے کئي بچوں کو بھی قتل کر دیا ہے۔ الشفاء اسپتال اسرائيلی فوجیوں کے محاصرے میں ہے اور اس اسپتال میں موجود 30 ہزار لوگوں اور مریضوں کی زندگي خطرے میں ہے۔
آپ کا تبصرہ