پاکستانی فوج کے بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں دو مختلف آپریشنوں میں 10 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے ہیں۔
بیان کے مطابق فوج کے بر وقت اقدام سے افغانستان سے 5 دہشت گرد پاکستان کی سرحد میں داخل ہونے میں ناکام ہو گئے اور فائرنگ کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج کے ایک اور آپریشن میں 8 دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔
پاکستان کی فوج نے افغانستان کے عبوری حکام سے کہا ہے کہ اسلام آباد نے ہمیشہ کابل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرحدوں پر ڈھنگ سے نگرانی کرے۔
بیان میں کہا گیا ہ ےکہ توقع ہے کہ طالبان کی عبوری حکومت، اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے گی اور دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف اپنی سر زمین استعمال نہیں کرنے دے گی۔
پاکستان نے ہمیشہ اپنے مغربی پڑوسی پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی خاص طور پر تحریک طالبان کے خلاف اقدامات میں سنجیدہ نہ ہونے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان آزادانہ افغانستان میں گھومتے ہيں اور پھر وہیں سے پاکستان کے خلاف حملے کرتے ہيں تاہم افغانستان کی تمام حکومتوں اور طالبان کی عبوری حکومت نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔
افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے پاکستان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں پر الزام تراشی کے بجائے اپنے مسائل کا حل ملک کے اندر تلاش کرے۔
آپ کا تبصرہ