اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا بیان: اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں

تہران (ارنا) اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے صیہونی حکومت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انکا موقف ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی سے باز رہنے کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے حکم کی تعمیل نہیں کی لہذہ اس حکومت کے خلاف پابندیاں لگائی جائیں۔

خوراک کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مائیکل فخری نے کہا کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے قافلوں پر بمباری کر رہی ہے، جبکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ قافلے کس علاقے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ غزہ کے محتاج لوگوں تک کوئی امداد پہنچے۔

صہیونی فوج نے حال ہی میں غزہ شہر کی الرشید اسٹریٹ پر انسانی امداد کے انتظار میں جمع ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔

اس سے پہلے بھی انسانی امداد کے قافلے صہیونی فوج کے حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

مائیکل فخری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف بھوک کی جنگ شروع کر رکھی ہے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کو نظر انداز کرنے پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے ابتدائی فیصلے میں صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .