امریکہ کی نائب صدر ہیرس نے پیر کی صبح الاباما میں اپنی ایک تقریر میں کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور اس علاقے میں زیادہ امداد روانہ کی جانی چاہیے اور فلسطینی مزاحمت کے پاس قید لوگوں کی رہائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا: غزہ کے عوام ایک انسانی المیہ میں مبتلا ہیں اور اس علاقے میں حالات غیر انسانی ہیں۔
اخـار انڈیپنڈنٹ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ کملا ہیرس نے حماس اور اسرائيل کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں 6 ہفتوں کی فوری جنگ بندی کی تجویز قبول کر لیں۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغیر کسی بہانے کے غزہ کے لئے مزید امداد کی ترسیل کی اجازت دے۔
یہ بیانات ایسے حالات میں ہیں کہ جب صیہونی حکومت کی جنگ کابینہ کے رکن بنی گانتس امریکہ کے دورے پر ہیں۔
واضح رہے 7 اکتوبر کو فلسطین کی مختلف تنظیموں نے الاقصی طوفان نام سے صیہونی حکومت کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا تھا۔
45 دنوں تک جنگ جاری رہنے کے بعد 24 نومبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوئي جس کے دوران قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔
7 دنوں تک جاری رہنے کے بعد عبوری جنگ بندی ہو گئي اور پہلی دسمبر سے صیہونی حکومت نے غزہ پر پھر سے حملے شروع کر دیئے۔
آپ کا تبصرہ