غزہ میں انسانی امداد کے منتظر افراد پر صیہونی حملے میں 100 فلسطینیی شہید اور 1 ہزار زخمی / غزہ میں نئے قتل عام نے اسرائیل کی مجرمانہ حد کو ظاہر کر دیا، تحریک جہاد اسلامی

تہران (ارنا) فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے آج بروز جمعرات غزہ شہر میں صیہونی فوج کے ہاتھوں شہادتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرم نازی حکومت کے جرائم کی حد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ارنا کے مطابق صیہونی فوج نے آج بروز جمعرات غزہ شہر کے النابلسی اسکوائر اور الرشید اسٹریٹ میں انسانی امداد کی آمد کے منتظر فلسطینی شہریوں پر حملہ کیا۔

المیادین نیٹ ورک نے غزہ میں اپنے نامہ نگار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس حملے میں اب تک 100 فلسطینی شہید اور 1000 کے قریب زخمی ہیں۔

تحریک جہاد اسلامی نے غزہ شہر کے مظلوم عوام کے آج کے قتل کے ردعمل میں ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ الرشید اسٹریٹ کے قریب غزہ شہر کے عوام کے خلاف یہ بھیانک جرم صیہونی حکومت کے جرائم کی حد ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس جرم کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت، صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک، ان جرائم کے سامنے خاموش رہنے والے ممالک اور سب سے اہم عرب تنظیموں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

اسلامی جہاد تحریک نے مزید کہا کہ یہ بھیانک جرم غزہ میں ہماری قوم کے خلاف صیہونیوں کی نسل کشی کا واضح ثبوت ہے اور اس طرح کے اقدامات صیہونی حکومت کی قاتل مشین کے مقابلے میں ہماری قوم کی طاقت اور استقامت کو مزید  بڑھائیں گے۔

فلسطین کی وزارت صحت نے بدھ کے روز اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 29 ہزار 954 بتائی تھی۔

غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے آغاز کو تقریبا 5 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔  اس بحران کے حل کے لیے ثالثوں کی کوششوں کے باوجود قابض صیہونی فوج اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور گولیوں کی بوچھاڑ کے علاوہ ناکہ بندی کر کے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد آنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے جس نے اس صورتحال کو مزید تباہ کن بنا دیا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .