انہوں نے کہا کہ بجلی، تیل اور انجنیئرنگ سروسز کی برآمدات کے علاوہ اس دوران 13 کروڑ ٹن مصنوعات برآمد کی جا چکی ہیں جس کی مالیت تقریبا 45 ارب ڈالر ہے۔
محمد رضوانی فر نے بتایا کہ گزشتہ 11 مہینے کے دوران 32 ارب ڈالر خام تیل اور ایک ارب 9 کروڑ ڈالر انجنیئرنگ اور تکنیکی خدمات بھی برآمد کی جا چکی ہیں۔
اس طرح برآمدات کا مجموعی حجم 79 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
محکمہ کسٹمز کے سربراہ نے بتایا کہ تجارتی توازن 15 ارب ڈالر ایران کے حق میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مدت میں 3 ارب ڈالر ایل این جی، 2 ارب 80 کروڑ ڈالر مایع پروپین اور 2 ارب ڈالر میتھانول برآمد کیا گیا۔
سب سے زیادہ برآمدات چین کو ہوئیں جس کی مالیت 12 ارب 70 کروڑ ڈالر تھی، اس کے بعد عراق، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور ہندوستان ایران کی سب سے بڑی برآمدی مارکیٹیں شمار کی جاتی ہیں۔
محمد رضا رضوانی فر نے بتایا کہ درآمدات کے حجم میں بھی وزن اور مالیت کے لحاظ سے اضافہ ہوا ہے جس میں بڑے پیمانے پر خام مادے شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ