29 جنوری، 2024، 10:00 AM
Journalist ID: 5390
News ID: 85368894
T T
0 Persons

لیبلز

امریکی فوجیوں پر حملے میں ایران کا کوئی کردار نہیں: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب

نیویارک/ ارنا- اردن اور شام کی سرحد پر واقع امریکی دہشت گرد فوجیوں پر ڈرون حملے کے بعد، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کی جانب سے ایک باضابطہ بیان جاری کیا گیا۔

اس بیان میں آیا ہے کہ ان حملوں سے ایران کا کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ جھڑپ امریکی فوج اور علاقے کے استقامتی گروہوں کے درمیان کشیدگی کا نتیجہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سی این این نے دعوی کیا کہ اردن میں واقع ایک امریکی فوجی اڈے پر ایک ڈرون حملہ ہوا ہے جس میں 3 امریکی فوجی ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ 3 امریکی فوجی "برج 22" اڈے میں موجود تھے جو کہ شام کی سرحد کے قریب اردن میں واقع ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دعوی کیا تھا کہ یہ حملہ شام اور عراق میں ایران کے حمایت یافتہ نیم فوجی گروہوں کی توسط سے انجام پایا ہے اور اس کے ذمے داروں کو ان کے بقول مناسب وقت اور طریقے سے سزا دی جائے گی۔

اس بیان کے کچھ دیر بعد ہی کئی امریکی عہدے داروں نے کہا کہ ان کے خیال میں ایران کا اس حملے میں کوئی کردار نہیں ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن اور مسلح افواج کمیٹی کے سربراہ ایڈم اسمتھ نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کے ساتھ براہ راست جھڑپ نہین چاہتا، اس کے باوجود ایسا نہیں لگتا کہ ایران نے اس حملے کا حکم جاری کیا ہو۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جن کی مقبولیت میں اسرائیل اور فلسطین کی جنگ کے بعد بے تحاشا کمی آئی ہے، کے مذکورہ بیان کو بھی ایک انتخاباتی حربہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ادھر عراق کے کتائب سید الشہدا کے سربراہ ابو آلاء الولائی نے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت بہت گراں گزری لیکن ایک لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور زخمی ہونے سے ان پر ذرہ برابر اثر نہیں پڑا۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .