20 جنوری، 2024، 9:36 AM
Journalist ID: 5480
News ID: 85359332
T T
0 Persons

لیبلز

ہمسایہ اور برادر ملک پاکستان کے عوام کی خدمت میں کچھ گزارشات

میڈیا کے ذریعے خبریں موصول ہوئی ہیں کہ پاکستانی صوبے بلوچستان میں دہشت گرد تنظیم جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان حملوں کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف بے بنیاد الزامات کی توپوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کچھ نکات قابل ذکر ہیں؛

1۔ ہمیں چاہئے کہ دیکھیں اور غور کریں کہ کن مقامات پر حملہ کیا گیا ہے۔ پاکستانی عوام اور عام شہریوں کے گھروں اور حکومتی املاک و تنصیبات پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا بلکہ چنانچہ دہشت گرد تنظیم جیش العدل نے اعتراف کیا ہے کہ اس کی کمین گاہوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بچوں اور بے گناہ عوام کا حملوں کی زد میں آنا ہر حال میں اچھی بات نہیں ہے البتہ اس کی ذمہ داری بھی دہشت گرد تنظیم پر ہی عائد ہوتی ہے کیونکہ انہوں نے بچوں اور عوام کو انسانی ڈھال بنایا۔

 2۔ دہشت گرد تنظیم جیش العدل جو اپنی تخریبی کاروائیوں کی وجہ سے جیش الظلم کے نام سے معروف ہے، یہ تنظیم کیا ہے؟

 جیش العدل ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی کے لئے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے۔ کئی سالوں سے سیستان و بلوچستان میں معصوم عوام کو خاک وخون میں غلطاں کر رہی ہے۔

  اس دہشت گرد تنظیم نے سیکورٹی فورسز کی گاڑیوں اور پولیس اسٹیشنوں پر حملہ کرکے سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کیا ہے۔ ایرانی سائنسدانوں کو قتل کرنے کے لئے بدنام زمانہ صہیونی ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ ملک میں اسلحہ اسمگلنگ کرکے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ یہ اس دہشت گرد تنظیم کے جرائم کی چند مثالیں ہیں۔

بعض ذرائع ابلاغ نے اس حوالے سے غور اور تحمل سے کام لینے کے بجائے جلدبازی کا مظاہرہ کیا اور خصوصی رپورٹس اور بریکنگ نیوز جاری کی۔

جیش العدل جنوب مشرقی ایران کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم ہے جس نے ایرانی عوام اور سیکورٹی فورسز کے سینکڑوں افراد کو شہید کردیا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ خطے میں مزاحمت کے سب سے بڑے حامی ملک ایران کے بارے میں جھوٹ اور پروپیگنڈے پر مبنی خبروں پر اندھادھند اعتماد کرنے کے بجائے قانونی موقف اور معقول اطلاعات کی بنیاد پر رائے قائم کریں۔

عالم اسلام کے مفادات اور حکمت عملی کے پیش نظر ایران کے لئے دوست اور برادر ملک پاکستان انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ ایران اور پاکستان دونوں ممالک کے عوام دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہيں۔ جیش العدل نے پاکستان اور ایران دونوں کے عوام کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ تنظیم بھی داعش کی طرح اللہ اکبر کا نعرہ لگاتی ہے۔ قرآن کی تلاوت کرتی ہے لیکن اللہ اکبر کے نعرے کے ساتھ ایرانی معصوم بچوں کے گلے کاٹتی ہے۔ اس تنظیم کو بھی اسلام کے دشمنوں نے اسلام کو بدنام کرنے کے لئے وجود میں لایا ہے۔ داعش اور جیش العدل جیسی تنظیمیں بالواسطہ یا بلاواسطہ امریکہ اور اسرائیل کے ذریعے تشکیل دی گئی ہیں جس کا مقصد اسلام کی شبیہ بگاڑنا اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور اختلافات پیدا کرنا ہے۔ اس تنظیم کو وجود میں لانے کا ایک مقصد ہمسایہ ممالک کے درمیان اختلافات ایجاد کرنا بھی ہے چنانچہ حالیہ واقعات اس بات کے شاہد ہیں۔

 ہمیں احتیاط کرنا چاہئے کہ دونوں ممالک کے دشمن میڈیا کی افواہوں اور پروپیگنڈوں کا شکار نہ ہوجائیں۔

 اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کے لئے بہترین ہمسایہ اور تجارتی و اسٹریٹیجک پارٹنر ہے۔ پاکستان کے شیعہ اور سنی عوام اہل بیت کے چاہنے والے ہیں۔ ایران ہر سال لاکھوں پاکستانی زائرین کی میزبانی کرتا ہے جو حضرت امام رضا علیہ السلام کی زیارت آتے ہیں اور اربعین واک میں شرکت کے لئے ایران سے گزرتے ہیں۔

 پاکستان آبادی کے لحاظ سے دوسرا بڑا اسلامی ملک ہے اسی وجہ سے ایران ہمیشہ اس کے بارے میں  مثبت رائے رکھتا ہے۔ پاکستان ہمارا دوست اور پاکستانی سرزمین ہمارے لئے محترم ہے۔ ہم پاکستانی سرزمین اور قابل احترام بھائیوں اور بہنوں کے دفاع کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ کوئی دہشت گروہ ہمارے درمیان قائم دوستی اور اخوت کے رشتے کو نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی بھی پاکستان کی عظیم قوم کے ساتھ تعلقات کی توسیع اور تحفظ پر بہت تاکید کرتے ہیں۔

ہمیں احتیاط کرنا چاہئے کہ اپنے مشترکہ محاذ کو خالی نہ کریں۔ ہمارا اور اسلام و مسلمانوں  کے مشترک دشمن امریکہ اور اسرائیل ہیں۔

ہمیں بیت المقدس کی آزادی کے لئے متحد ہوکر کوشش کرنا چاہئے۔

پاکستان پائندہ باد

ایران پائندہ باد

اسلام کو سلام

تحریر؛ محمد علی صنوبری، ایرانی سینئر تجزیہ نگار

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .