ارنا کے مطابق، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی نے بدھ کی رات صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کرمان کے میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجرمانہ فعل ان لوگوں نے انجام دیا جو ایران کو غیر محفوظ بنانا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں ایرانی قوم کی استقامت پر یقین ہے اور ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
قطر کے امیر نے کہا کہ ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے خطے اور عالم اسلام کے ممالک کے ساتھ مل کر باہمی مشاورت سے کام کرنا چاہیے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں ابراہیم رئیسی نے ایرانی عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے پر قطر کے امیر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ حملہ خطے اور دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مشہور ہیرو شہید سلیمانی کی برسی کے موقع پر انکی قبر کے قریب پیش آیا ہے۔
انہوں نے کہا صیہونی اپنے خلاف عالمی مخالفت اور اپنی توقع کے مطابق نتائج حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے خطے میں بدامنی پھیلانے کے درپے ہیں مگر ایرانی عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ ایسی دہشت گردانہ کارروائیاں ان کے ارادے، قومی ہم آہنگی اور قوت ارادی کو نہیں توڑ سکتیں۔
ابراہیم رئیسی نے امید ظاہر کی کہ اسلامی ممالک کی ہم آہنگی اور مشاورت سے صیہونی حکومت کے جنگی جنون کو جلد از جلد روکا جائے گا اور غزہ کے مظلوم عوام کو اس صورت حال سے نجات دلائی جائے گی۔
صدر مملکت نے تاکید کی کہ ایران اور قطر کے درمیان رابطوں کا تسلسل دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کی توسیع کا باعث بنے گا اور صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں موثر ثابت ہوگا۔
آپ کا تبصرہ