ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، کوئٹہ میں مجلس وحدت المسلمین کے زیر اہتمام فلسطین کی آزادی کے لئے مظاہرہ کیا گیا جس میں نامور سیاسی شخصیات، سابق ارکان پارلیمنٹ، میڈیا کے ارکان، اور کاروباری برادری سمیت عوام کے مختلف طبقوں نے شرکت کی۔
مارچ کے شرکاء نے لبیک یا الاقصیٰ اور لبیک یا فلسطین کی پکار اور مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے جرائم اور اس حکومت کی امریکی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے جرائم پر امریکی اور یورپی حمایت کو شرمناک قرار دیا اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے مسلم ممالک کے حکمرانوں سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقررین نے کہا کہ ہم پاکستان میں خواہ شیعہ ہوں یا سنی، فلسطینی قوم اور مزاحمتی محاذ کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں اور بیت المقدس کی آزادی کے دفاع میں مغرب اور امریکہ کی سازشوں کے سامنے کبھی بھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کی منظوری میں ناکامی کو افسوسناک اور مجرمانہ قرار دیا اور اس سلسلے میں امریکہ کی مذمت کی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نگران وزیر اعظم نے غزہ کے بارے میں اپنے تازہ ترین بیانات میں صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر آمادہ ہونے والے ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل ایک جعلی اور ناجائز حکومت ہے۔
آپ کا تبصرہ