حتمی فیصلے کی طاقت مزاحمت کاروں کے پاس ہے/ غزہ کے عوام کے لیے ایران کے 3  اہم مطالبات

تہران (ارنا) ایران اور شام کے صدور نے غزہ میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت پراتفاق رائے کرتے ہوئے کہا کہ حتمی صورت حال میں واحد فیصلہ کن عنصر مزاحمت کی طاقت ہے جو کہ پورے اختیار اور قوت کے ساتھ اپنا دفاع جاری رکھے ہوئے ہے۔

ارنا کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے ہفتے کی شام اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ملاقات میں فلسطین کی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا۔ ایرانی صدر نے اس اجلاس میں غزہ کے حوالے سے 3 آپریشنل مطالبات پیش کیے۔ انہوں نے رہائشی علاقوں پر بمباری کو فوری طور پر بند کرنے، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور اس علاقے کے لوگوں کے لیے امداد کی فراہمی کو غزہ کے حوالے سے تین اہم مطالبات قرار دیا۔

حتمی فیصلے کی طاقت مزاحمت کاروں کے پاس ہے/ غزہ کے عوام کے لیے ایران کے 3  اہم مطالبات

اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے غزہ کے بارے میں سید ابراہیم رئیسی کی واضح  اور غزہ کے لیے حمایتی تقریر کو سراہتے ہوئے حملوں کو جلد بند کرنے اور غزہ کو امداد فراہم کرنے کا عمل شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .