ارنا کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ نے اپنے عمانی ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو کہا ہے کہ فلسطین کے بارے میں اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کا ہنگامہ اجلاس ہونا چاہئے۔
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے اپنے عمانی ہم منصب سید بدر البوسعیدی سے ٹیلیفونی گفتگو میں، گزشتہ مہینوں کے دوران مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہینوں کے دوران صیہونیوں نے فلسطینی عوام پر اپنے وحشیانہ حملوں میں 260 بچوں اور 11 خواتین کو شہید کیا ہے۔
انھوں نے اسی طرح غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیونی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کی تعداد تقریبا 5000 ہوگئی ہے جن میں 200 کے قریب خواتین اور بچے ہیں ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح قبلہ اول مسجد الاقصی پر صیہونی فوجیوں کے حملوں، صیہونی آباد کاروں کی یلغار اور اس مقدس مرکز کی مسلسل توہین کئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی استقامتی کارروائیاں ان تمام جرائم کے جواب میں انجام پارہی ہیں۔
انھوں نے فلسطینی عوام کی حمایت میں عمان کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عمان نے ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی ہے اور موجودہ حالت میں غزہ اور غرب اردن کے عوام کو اسلامی حکومتوں کی حمایت کی ضرورت زیادہ ہے ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انھوں نے بعض دیگر ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ گفتگو میں بھی فلسطین کے موجودہ حالات پر اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی تجویز پیش کی ہے۔
عمان کے وزیر خارجہ سید بدر البوسعیدی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ غزہ میں سیکڑوں نہتے اور بے سہارا فلسطینی عوام کے قتل عام پر ہمیں بھی سخت صدمہ پہنچا ہے اور علاقے نیز دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح ہم بھی فلسطینیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
عمان کے وزیرخارجہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالمی ایجنڈے میں سر فہرست ہونا چاہئے اور عالمی برادری مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں کی آزادی اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے۔
ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے علاقے کے حالات پر تبادلہ خیال کا سلسلہ جاری رکھنے اور او آئي سی کے ہنگامی اجلاس کی ضرورت پر اتفاق کا اعلان کیا ۔
آپ کا تبصرہ