جنرل احمد رضا رادان نے منگل کے روز مہران سرحد پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا: صفر کے آغاز سے اب تک 40 لاکھ زائر ملک کی گزرگاہوں سے عراق میں داخل ہوئے ہیں اور اب تک 24 لاکھ لوگ واپس بھی آ چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا: مہران بارڈر سے 15 لاکھ زائر گئے اور 10 لاکھ واپس آئے ہيں اور سب سے زيارہ زائر مہران سے اس کے بعد شلمچہ، خسروی ، چزابہ ، باشماق اور تمرچین سے عراق گئے ہيں۔
جنرل رادان نے کہا کہ اس سال اربعین میں عوام کی شرکت غیر معمولی رہی ہے اور آج سے زائروں کی واپسی کا عمل زیادہ وسیع پیمانے پر شروع ہوگا۔
انہوں نے بتایا: اس سال چونکہ عراق جانے والے زائروں کی آمد و رفت میں بہت سہولت ہے اس لئے اب تک ایرانی یا غیر ایرانی زائر کے غیر قانونی طور پر عراق میں داخلے کی رپورٹ نہيں ملی ہے ۔ اسی طرح اس سال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں اکسیڈنٹ میں بھی 31 فیصد کمی آئی ہے۔
واضح رہے ایران کا مہران بارڈر عراق کے مقدس مقامات سے سب سے زیادہ قریب ہے اسی لئے زمینی راستے سے عراق جانے والے زائر سب سے زیادہ اسی راستے کا استعمال کرتے ہيں۔
اعداد و شمار کے مطابق 60 فیصد سے زائد زائر عراق جانے کے لئے مہران بارڈر کا استعمال کرتے ہيں۔
آپ کا تبصرہ