پاکستان کے صدر نے متنازعہ توہین مقدسات بل پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا ہے۔

اسلام آباد ( ارنا) ملک کی پارلیمنٹ میں توہین مقدسات کے خلاف سزا میں اضافے کے متنازع قانون پر شیعیان پاکستان کے شدید ردعمل کے بعد صدر پاکستان نے اس قانون کی منظوری نہیں دی اور اسے نظرثانی کے لیے واپس پارلیمنٹ کو بھیج دیا۔

پاکستان کے سرکاری ذرائع کے حوالے سے ارنا  کی رپورٹ کے مطابق، صدر عارف علوی نے اسلامی مقدسات کی توہین کے قوانین میں ترمیمی بل کی منظوری نہیں دی، جسے پاکستان کے مختلف مسالک کے وسیع احتجاج کے باوجود گزشتہ ماہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظور کیا گیا تھا۔

پاکستان کی پارلیمنٹ کے منظور شدہ ہر بل اور قانون کو لاگو کرنے کے لیے صدر کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔  

پچھلے دنوں  صدر پاکستان نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ  مقدسات کی توہین کے قانون سمیت کچھ منظور شدہ بلوں کو نظرثانی کے لیے پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا گيا ہے۔  

 قانون کے مطابق اب پاکستان میں آئندہ انتخابات کے بعد بننے والی قومی اسمبلی ان بلوں پر نظر ثانی کرے گی۔  پاکستان میں عام اتنخابات رواں برس اکتوبر میں متوقع ہیں۔

پاکستان کی شیعہ تنظیمیں اور جماعتیں مذکورہ بل کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں  اور ان کا کہنا ہے کہ تعزیراتی  قوانین میں کسی بھی ترمیم پر اس ملک میں اسلامی نظریاتی کونسل سمیت متعلقہ اداروں میں غور کیا جائے۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .