سویڈن میں آزادی کی تازہ مثال، قرآن کی بے حرمتی روکنے کی کوشش کرنے والی خاتون گرفتار!

تہران-ارنا- سويڈن کی پولیس نے جمعہ کے دن ایک خاتون کو اس لئے گرفتار کر لیا ہے کیونکہ اس نے ایرانی سفارت خانے کے سامنے آگ بجھانے والے سلنڈر کے ذریعے قرآن سوزی کو روکنے کی کوشش  کی تھی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو کلپ سے پتہ چلتا ہےکہ ایک خاتون بڑی تیزی سے قرآن کی بے حرمتی کرنے والے سلوان مومیکا کی سمت بڑھتی ہے اور اس  کی طرف  آگ بجھانے والے سلنڈر سے پاؤڈر چھ‍ڑکتی ہے لیکن وہاں موجود سادہ وردی میں پولیس اہل اسے گرفتار کرکے لے جاتے ہیں۔

اس خاتون کو حراست میں لئے جانے کے بعد سلوان مومیکا قرآن کی بے حرمتی جاری رکھتا ہے کیونکہ پولیس نے اس کی اسے اجازت دے رکھی تھی۔

پولیس ترجمان نے بتایا ہے کہ اس خاتون کو نظم عامہ میں خلل ڈالنے اور ایک پولیس اہل کار  کے خلاف تشدد کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

سویڈن کے حکام کا دعوی ہے کہ قرآن کی بے حرمتی جیسے اقدام، اس ملک میں آزادی اظہار رائے کے مطابق صحیح ہيں۔

پیر کے روز سويڈن کے شاہی محل کے سامنے قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف مظاہرہ بھی ہوا۔

سويڈن اور ڈنمارک میں حالیہ مہینوں میں مسلسل قرآن مجید کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔

سويڈن میں قرآن مجید کی بار بار بے حرمتی کرنے والے ملعون سلوان مومیکا کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹلی جنس کی وزارت نے ایک بیان جاری کرکے ایسے دستاویزات پیش کئے ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس کا تعلق صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد سے ہے اور وہ یورپ میں رہنے کے لئے ہر کام کرنے پر تیار تھا۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .