فرانسیسی پولیس کی بربریت؛ نوجوان کی ہلاکت کے معاملے میں 5 پولیس اہلکار گرفتار

تہران (ارنا) مارسیلے کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے فرانس میں حالیہ بدامنی کے دوران 27 سالہ نوجوان کی ہلاکت کا سبب بننے والے کیس میں 5 پولیس افسران کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔

 Le Figaro اخبار کی ویب سائٹ کےمطابق مارسیلے کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایک بیان شائع کیا جس میں کہا گیا کہ 3 پولیس افسران کو بھی بطور گواہ طلب کیا گیا ہے۔

اس کیس میں محمد بینڈریس کی مشتبہ موت کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جو فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نایل کی ہلاکت کے بعد جولائی کے اوائل میں فسادات کے دوران مارسیلے میں مارا گیا تھا۔

اس کیس میں پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ محمد بینڈریس کو ایل بی ڈی (پلاسٹک کی ایک قسم) گولی سینے میں لگی اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہی اس کی حرکت قلب بند ہونے اور موت کی وجہ بنی ہے۔

محمد بینڈریس شادی شدہ اور ایک بچے کا باپ تھا، اور اس کی بیوہ کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش متوقع ہے۔

مارسیلے میں فرانسیسی پولیس کے تشدد کے خلاف درج دیگر مقدموں میں سے ایک مقدمہ 4 پولیس اہلکاروں پر ایک نوجوان کو بےدردی سے تشدد کا نشانہ بناکر معذور کرنے کا الزام ہے۔ ان میں سے ایک پولیس اہلکار چند ہفتوں سے حراست میں ہے۔

یاد رہے کہ فرانسیسی نیشنل پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی پی این) کے سربراہ نے 12 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ فرانس میں نایل سے متعلق مظاہروں اور بدامنی کے دوران پولیس کی کارروائیوں کے حوالے سے کم از کم 21 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق اس تعداد میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .