ایران پاکستان اقتصادی و تجارتی لین دین کے فروغ پر زور

کراچی (ارنا) ایران کے وزیر خارجہ نے ایران اور پاکستان کے درمیان 2 ارب 300 ملین ڈالر سے زیادہ کے تجارتی لین دین کو دونوں ممالک کی معیشت کی ترقی کا مظہر قرار دیا اور اس دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر زور دیا

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان جو ان دنوں پاکستان کے دورہ پر ہیں، نے جمعہ کی سہ پہر کراچی میں ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس میں اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ  پاکستان، ایک ہمسایہ ملک کے عنوان سے اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے ہمیشہ سے بہت اہمیت کا حامل رہا ہے اور 900 کلومیٹر سے زائد مشترکہ زمینی سرحدوں اور بہت سی تاریخی، ثقافتی اور مذہبی مشترکات نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کیا ہے۔

6 مشترکہ سرحدی بازار لگانے کا معاہدہ

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں اقتصادی تعاون سمیت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ مثال کے طور پر، فریقین کے تعاون سے، "ریمدان-گبد" اور "پشین-مند" علاقوں میں دو نئے سرحدی ٹرمینل قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 6 مشترکہ سرحدی منڈیوں کے قیام کے لیے تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے اسٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع اور بین الاقوامی نقل و حمل کی راہداریوں کے راستے پر ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے میدان میں دوطرفہ اور علاقائی تعاون کی ترقی کے لئے موجودہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں .

امیر عبدللہیان نے چابہار (ایران) اور گوادر (پاکستان) کی  بندرگاہوں کو اسٹریٹیجک  محل وقوع کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اور علاقائی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے ان بندرگاہوں سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران اور پاکستان کی معیشتیں ایک دوسرے کی ضرورتوں کو پورا کرسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، پاکستان زرعی شعبے میں ایران کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے، اور ایران پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن (IP) کو پاکستان کی سرحد تک توسیع دی ہے اور ایران کی پاکستان کو بجلی کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

امیر عبداللہیان نے ایران پاکستان تجارت کے بڑھتے ہوئے رجحان کو پر تبصرہ کرتے ہوئے  کہا کہ  دونوں ممالک کی تجارت 2.3 ارب ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ایران اور پاکستان مختلف علاقائی  اقتصادی اور تجارتی تنظیموں مثلا اقتصادی تعاون تنظیم (ECO)، آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کے گروپ (D8)، شنگھائی تعاون تنظیم اور ایشیائی تجارتی یونین (ACU)،  کیساتھ عالمی فورمز جیسے کہ عالمی بینک، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) اور اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم (UNIDO)  کے بھی رکن ہیں اور  اس بات نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے ایک مناسب پلیٹ فارم بھی بنایا ہوا ہے۔

امیر عبداللہیان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا نجی شعبہ بھی  دو طرفہ اقتصادی تعاون کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ایران دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کی ترقی کی حمایت کرتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران  اپنے پیارے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں  کے لئے  سیاحت کے میدان میں بھی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں دوست اور برادر ممالک  کے درمیان تعاون کے فروغ سے ہم دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی لین دین میں اضافے کا مشاہدہ کریں گے۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .