ترقی پزیر اسلامی ملکوں ڈی 8 کے سیاحتی اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان کے دورے پر گئے سید عزت اللہ ضرغامی نے جمعہ کے روز اس ملک کے صدر عارف علوی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم بھی موجود تھے۔
پاکستان کے ایوان صدارت نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ صدر عارف علوی اور عزت اللہ ضرغامی نے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور عوامی رابطوں میں توسیع کی خواہش ظاہر کی اور اسی طرح سیاحت کے شعبے میں تعاون میں فروغ کا مطالبہ کیا۔
صدر پاکستان نے ایرانی وفد سے ملاقات پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا: تاریخی، ثقافتی اور دینی اشترکات پر مبنی ایران کے ساتھ تعلقات کو پاکستان بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے پاکستانی زائروں کے لئے مقدس مقامات کی زیارت کو آسان بنانے پر ایران کا شکریہ ادا کیا۔
اس ملاقات میں دنیا میں اسلاموفوبیا کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال ہوا اور فریقین نے اس قسم کے واقعات کے سد باب کے لئے اجتماعی اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے صدر نے علاقائي امور میں تہران کی جانب سے اسلام آباد کا ساتھ دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: دونوں ملکوں کے اچھے تعلقات ہيں اور دونوں ملک اسلامو فوبیا اور فلسطین و کشمیر سمیت تمام مظلوم قوموں کی حمایت میں مشترکہ نظریات رکھتے ہیں۔
پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی کی دونوں ملکوں کے سربراہوں کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی ہے کہ تہران-ریاض کے تعلقات میں بہتری سے دونوں ملک ہی نہيں بلکہ پورے علاقے کو فائدہ پہنچے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فریق نے تعلقات میں مزيد استحکام کے لئے عوامی رابطوں میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے اسی طرح باجوڑ میں دہشت گردانہ حملے پر پاکستان کی قوم و حکومت کو تعزیت پیش کی ۔
عزت اللہ ضرغامی نے اسی طرح قرآن مجید کی بے حرمتی پر پاکستان کے موقف کی تعریف کی۔
آپ کا تبصرہ